کراچی (اسٹاف رپورٹر) مفادات کی سیاست نے پاکستان کو ایک بار پھر 1971 کے دوراہے پر لاکھڑا کیا ہے اور آج پھر لسانیت ‘ تعصب اور قومیت کا ناگ حمیت و وحدت کو ڈس رہا ہے اسلئے اب وقت آچکا ہے کہ مفاداتی ‘ گروہی اور اقتدار کی سیاست کی بجائے ملک وقوم کے تحفظ ‘ بقا اور فلاح کی سیاست کی جائے۔
تنظیم محب وطن روشن پاکستان سے الحاق کا اعلان کرنے کے بعد اسلامک ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الیاس خان بلوچ نے تنظیم محب وطن پاکستان کے چیئرمین امیر پٹی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان پر مکمل عملدرآمد سے انحراف اور قانون کو طاقت و اقتدار کے گھر کی لونڈی بنا کر انصاف کی بولی لگانے کی روایت نے نہ صرف وطن عزیز کو دو لخت کیا بلکہ آج پھراس کی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکی ہے اور حکمران طبقہ دانشمندی ‘ شعور وحب الوطنی کا مظاہرہ کرنے کی بجائے ماضی کی روایات پر کاربند بدلتے ہوئے وقت و حالات کے تقاضوں کو سمجھنے اور قوم کو شراکت اختیار و اقتدار کے ساتھ احتساب کا حق دینے سے بھی انکاری ہے جس کی وجہ سے عوام کیلئے زندگی عذاب بن چکی ہے اور معاشرے کا ہر طبقہ خوف و خدشات سے دوچار انتہائی تکلیف دہ مگر مستقبل کے حوالے سے مایوس زندگی گزارنے پر مجبور ہے جو کسی بھی ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہے اسلئے انتخابی اصلاحات ‘ عوامی و قومی مفادات کے تحفظ ‘ مقامی خود مختاری کے نفاذ ‘ ہر پاکستانی شہری کو تعلیم ‘ علاج ‘ روزگار اور سائبان کی یقینی فراہمی ‘ نفرت و تعصب اور دہشتگردی کے خاتمے اور پاکستان کو دنیا کی ترقی یافتہ ‘ خوشحال و آئیڈیل ریاست کے روپ میں ڈھالنے کے ضامن تنظیم روشن پاکستان پارٹی کے قومی فلاح کے منشور پر یقینی عملدرآمد کی آئینی ضمانت کے حصول کیلئے ہم نے سیاسی جماعتوںکے ”روشن پاکستان اتحاد “کی بنیاد رکھ دی ہے اور انشاءاللہ بہت جلد اس اتحاد میں پاکستان کی تمام محب وطن جماعتیں اور عوام دوست قیادتیں شامل ہو جائیں گی۔