بین المذاہب ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے

Terrorism

Terrorism

تحریر : بشپ عرفان بھٹی
دنیا کا کوئی بھی مذہب کوئی بھی عقیدہ انسانی جا نوں کا دشمن نہیں فلسفہ و دانش اور علم و حکمت سب کے سب انسانوں کی بھلائی کے حامی اور علمبردار ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ تشدد کرنے والے اور تشدد کو جاری رکھنے والے انسانی فکر و ذہن کے عروج اور اس کی خصو صیات کو بر باد اور نذر آتش کرنا چاہتے ہیں اور یو ں وہ در اصل انسانیت کے مستقبل کو تاریک اور انسانی کردار کو بھیانک بنانے کی نا پاک کو شش کر تے ہیں دہشتگردی ہر سطح پر وہ انفرادی ہو یا اجتماعی قابل ِ مذمت اور قابل نفرت ہے۔

دنیا میں اس وقت دہشتگردی قتل و غارت گر ی کا جو بازار گرم ہے اس کو سو چ کر بھی روح کا نپ اُٹھتی ہے ہر طر ف بکھر ے ہوئے انسانی اعضاء خون سے رنگین سٹرکیں، جلتی ہوئی ملک کی در و دیوار دیکھ کر دل پھٹ جا تا ہے آج سب سے زیا دہ مذہب کے نام پر دہشتگر دی ہو رہی ہے۔

اس کی وجہ وہ انتشار پسند عنا صر ہیں جو اپنے مفا دات کے لئے مذاہب کا لبادہ اوڑھ کر اپنے ناپاک مقاصد کی تکمیل کے لئے سر گر م عمل ہیں جو لو گوں یہ خونی کھیل کھیلتے ہیں یقین جا نیئے وہ کبھی انسان ہو ہی نہیں سکتے مسلمان ، مسیحی ، یہو د ی ، بد ھ اور ہندو ہو نا تو دو ر کی با ت ہے یہ تو در ند ے ہیں جن کا کوئی دین نہیں ، کوئی مذہب نہیں ، کوئی ایمان نہیں یہ لو گ اپنے مفا دات کے نشے میں غرق ہیں اور شیطانی ہا تھوں میں کھیل رہے ہیں امن کے دشمن یہی لو گ ہیں۔

Allah

Allah

اس دنیا کائنات میں جتنے بھی انبیاء اکر ام تشر یف لائے ہیں ان سب کا پیغام امن محبت و آشتی تھا انسان اول و پیغمبر اول حضر ت آدم سے لیکر حضرت محمد ۖ تک کوئی بھی مذہب دہشتگر دی کا حامی نہیں اور دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں مذہبی دہشتگردی نے دن بد ن عرو ج پکڑا ہے اس کی وجہ مذہب سے لا تعلقی ہے اگر آج ہم لو گ اپنے اپنے مذاہب کی تعلیمات پر عمل کریں تو یقین جانیئے انسانی قتل تو دو ر کی با ت کبھی ایک چیونٹی کو بھی نقصان نہیں پہنچے گا کیونکہ مذہب اللہ تعالیٰ پر ایمان کی روشنی میں ایک جا مع تحریک اور ذہنی احسا س ذمہ داری کا نام ہے جس وقت ہمیں اپنی مذہبی ذمہ داریوں کا احساس ہو گا۔

اُس وقت ہم لو گ کبھی کسی دو سرے مذہب یا عقید ہ کو بر ا بھلا یا جھٹلائیں گے نہیں کسی بھی اللہ کے پیغمبر یا رسول کی شان میں گستاخی کا سو چیں گے بھی نہیں کیو نکہ وہ لو گ اللہ کی طر ف سے مقر ر ہو ئے اور انہوں نے بے راہ روی کی شکار قوموں کو خد ا کی تعلیما ت دیں دنیا میں اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے میں اس کے سخت خلاف ہوں کبھی قرآن پا ک و محمد ۖ کی شان میں گستاخیاں کی جا رہی ہیں تو کتاب مقد س کی بے حرمتی انسان ، انسا ن کا دشمن بن گیا ہے بین المذاہب ہم آہنگی وقت کی اہم ضر ورت ہے ، ضر ورت ہے اتحاد بین المذاہب کی کیو نکہ کچھ لو گ پاکستان کے امن و سکون کو تباہ کر نا چا ہتے ہیں۔

Pakistan

Pakistan

مسجد ، مند ر ، کلیسا ، گر د وارے کچھ بھی محفوظ نہیں آج ضرورت ہے قیام پاکستان والے جذبے سے ان مٹھی بھر دہشتگردوں کے خلاف لڑنے کی ہمیں 1947ء والا وہی جذبہ پھر سے پیدا کر نا ہو گا میں سلا م پیش کر تاہوں مو جو ہ حکو مت کو جس نے ہمیشہ اقلیتوں کے حقو ق کو اولین تر جیح دی اور سلام پیش کرتا ہوں۔

موجودہ آرمی چیف جنر ل راحیل شر یف کو جو دہشتگر دی کے خاتمے کے لئے دن رات سر گر م عمل ہیں آپر یشن ضرب عضب کی کامیابی پر مبارک آبا د پیش کر تے ہیں اور آرمی چیف کے اس عز م کہ یہ آپر یشن اس وقت تک جاری رہے گا۔

جب تک ایک بھی دہشتگر د با قی ہے ہم اس بیان کا خیر مقد م کر تے ہیں اور ہر لمحہ ساتھ دینے کا وعدہ کر تے ہیں کیونکہ ہماری پہچان پاکستان سے ہے ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں بعد میں کوئی مذہب اور پاکستان کی سلا متی کے لئے ہمیں جب بھی پکارا جائے گا ہم حاضر ہو ں گے اور جانیں قر بان کر دیں گے مگر وطن ِ عز یز پر کبھی آنچ نہیں آنے دیں گے آئیے میرے ساتھ ایک عہد کریں کہ ماہ ِ رمضان کے مقد س مہینے میں مسلم بھائی سحر و افطار کے وقت ملک پاکستان کی سلا متی اور آرمی چیف کی سلامتی کی دعا کریں گے۔

Bishop Irfan Bhatti

Bishop Irfan Bhatti

تحریر : بشپ عرفان بھٹی
ڈپٹی چیف آرگنا ئز ر پنجاب نیشنل پیس اینڈ جسٹس کونسل