لاہور (جیوڈیسک) پنجاب حکومت نے وفاقی وزیرِ داخلہ احسن اقبال پر حملے کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دیدی، ایڈیشنل آئی جی رائے طاہر سربراہ ہوں گے، نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ چودھری احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کیلئے پنجاب حکومت نے 5 رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے۔
جے آئی ٹی میں ایڈیشنل آئی جی پنجاب پولیس، آر پی او اور حساس اداروں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے جے آئی ٹی سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
دوسری جانب احسن اقبال پر حملے کا مقدمہ نارووال تھانہ غریب شاہ میں ملزم عابد کیخلاف درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں اقدام قتل، دہشتگردی اور ناجائز اسلحہ رکھنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ آر پی او نے ناقص سیکیورٹی انتظامات پر ایس ایچ او تھانہ شاہ غریب کو معطل کر دیا ہے۔
ڈی پی او نارووال کے مطابق ملزم عابد نے پندرہ گز کے فاصلے سے دیسی ساختہ تیس بور کے پستول سے گولی چلائی۔ وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملہ کرنے والا ملزم عابد حسین شکر گڑھ کے گاؤں ویرم کا رہائشی ہے اور وہ پرچون کی دکان پر کام کرتا ہے۔ ملزم عابد حسین دبئی بھی جا چکا ہے۔