کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے نئے وزیرداخلہ سہیل انور سیال کو حلف برداری پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ دو سال تک وزیر داخلہ سے محروم سندھ میں وزیرداخلہ کی حلف برداری سندھ حکومت کا اعتراف ناکامی اور وزیراعلیٰ سندھ کی سانحہ صفورہ کی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش ہے مگر عوام کو پھر بھی اس بات کا گمان ہے کہ نئے وزیرداخلہ یقینا سندھ میں امن کی بحالی اور عوام کو تحفظ کی فراہمی میں کامیاب ہوجائیں گے۔
امیر پٹی نے کراچی میں پانی کی قلت کیخلاف ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کی جانب سے کئے جانیو الے احتجاجی مظاہروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج ‘ مظاہرے ‘ دھرنے اور ہڑتالیں نہ صرف معاشرے کے چہرے پر بدنما داغ کی طرح ہوتی ہیں بلکہ ان سے عوام کو سوائے پریشانی کے اور کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا مگر پھر بھی بسا اوقات حکمرانوںکی نااہلی ‘ منافقت ‘ مفاد پرستی اور کرپشن عوام اور جمہوریت پسندوں کو احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں پر مجبور کردیتی ہے۔
شاید اس طرح عقل کے اندھوں اور کان کے بہروں کو عوام کے مسائل دکھائی اور ان کی سسکیاں ‘ آہیں و چیخیں سنائی دے سکیں مگر قرائن بتارہے ہیں کہ موجودہ حکمران سماعت و بصارت کے ساتھ بصیرت سے بھی مکمل طور پر محروم ہیں اسلئے ان احتجاجی مظاہروں و دھرنوں کا کوئی مثبت نتیجہ نکلنے کی کوئی توقع نہیں کی جاسکتی کیونکہ پانی بحران دور ہونے سے قبل حکومت کی جانب سے آئی پی پیز کو عدم ادائیگی کے باعث پاور پلانٹس بند ہونے کا خدشہ ہے۔
جس سے پیدا ہونے والا بجلی بحران نہ صرف عوام سے دن و رات کا سکون و چین چھین لے گا بلکہ بجلی کی عدم موجودگی کے باعث واٹر پمپوں کی بندش پانی بحران کو مزید سنگین ترین بنادے گی اسلئے پانی و بجلی بحران پر مظاہروں و دھرنوں کی بجائے حکومت گراؤ تحریک چلاکر حکمرانوں سے نجات کے سوا اب کوئی اور راستہ باقی نہیں بچا ہے۔