اٹک (جیوڈیسک) وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ اپنے ڈیرے پر ہونے والے خود کش حملے میں شہید ہو گئے۔
وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ اٹک میں اپنے گاؤں شادی خان میں اپنے گھر سے متصل ڈیرے پر علاقہ مکینوں کے مسائل سن رہے تھے کہ خود کش حملہ آور نے خود کو ان کے ڈیرے پر پہنچ کر اڑا دیا جس کے نتیجے میں پوری عمارت زمیں بوس ہو گئی۔
واقعے کے فوری بعد مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کردیں جب کہ اٹک سمیت راولپنڈی اور اسلام آباد کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
مشیر صحت پنجاب ڈاکٹر سعید الہیٰ نے دھماکے میں شجاع خانزادہ سمیت 11 افراد کے جاں بحق جب کہ 32 کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ متعدد افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ بھاری مشینری نہ ہونے کے سبب امدادی کارروائیوں میں دشواری درپیش ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کے ڈیرے پر دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔
صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے وزیرداخلہ پنجاب کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ پر خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شجاع خانزادہ کی شہادت کو ملک و قوم کے لئے بڑا المیہ قرار دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ شجاع خانزادہ پر خود کش حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، شجاع خانزادہ تحریک انصاف کے بانی ارکان میں شامل تھے۔
واضح رہے کہ وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ جنوبی پنجاب میں کالعدم تنظیموں کے خلاف سرگرمیوں میں پیش پیش تھے اور حساس اداروں نے بھی اپنی رپورٹس میں ان پر حملے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔