ڈالر کے ہاتھوں روپے کی پٹائی بدستور جاری ہے۔ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک سو پانچ روپے کے قریب پہنچ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ایک سو پانچ روپے کی سطح بھی عبور کر گیا۔ ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک سو پانچ روپے پچیانوے پیسے کی بلند ترین سطح پر ٹرید ہوتے دیکھا گیا۔
جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو پانچ روپے کی سطح بھی عبور کر گیا۔ آئی ایم ایف کو ہونے والی ادائیگیوں کے باعث گزشتہ ایک سال میں زرمبادلہ کے ذخائر میں ساڑھے چار ارب ڈالرز سے زائد کی کمی ہوئی ہے۔
جس سے روپے پر دبا بڑھ گیا ہے۔ ڈیلزر کا کہنا ہے کہ اب سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ اور سونے کے بجائے ڈالر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر آئی ایم ایف کا بورڈ پاکستان مزید چھ اعشاریہ چھ ارب ڈالرز کے قرض کی منظوری دے گا تو اس کے بعد روپے کی قدر میں استحکام متوقع ہے۔