ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) وزیرِ خارجہ میولود چاوش اولو نے عالمی برادری پر افغانستان کے معاملے میں باہمی تعاون کے ساتھ کاروائیاں کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سربی روزنامہ پولیٹکا سے انٹرویو میں افغانستان میں طالبان اقتدار کے حوالے سے پیش رفت پر اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے جناب چاوش اولو نے بتایا کہ ’’ا فغانستان میں اب ایک نئی حقیقت سامنے آئی ہے۔ لیکن اب ہمیں افغانستان میں امن ، سکون اور استحکام کے قیام پر توجہ دینی چاہیے۔ سب سے پہلے ، لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کے لیے ، اتھارٹی کے خلا کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ اس فریم ورک میں ، ہم ایک جامع حکومت کے قیام کی خواہش رکھتے ہیں جہاں تمام افغانی محسوس کریں کہ وہ ان کے ہیں۔ ماضی کی غلطیوں سے سبق لینا اور جامع تفہیم کے ساتھ کام کرنا افغانستان میں پائیدار امن کے قیام میں معاون ثابت ہوگا۔‘‘
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دہشت گرد گروہوں بالخصوص القاعدہ اور داعش کو دوبارہ افغانستان میں پناہ نہیں ملنی چاہیے۔چاوش اولو نے کہا کہ اس تناظر میں طالبان سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں دہشت گرد گروہوں میں اضافہ اور طاقت پکڑنا خطے میں استحکام کے برخلاف سنگین سطح کے خطرات پیدا کرے گا۔ایک غیر محفوظ ماحول ہجرت کی نئی لہر کو متحرک کر سکتا ہے۔ اس لیے بین الاقوامی برادری کو افغانستان پر اتحاد اور یکجہتی سے کام لینا چاہیے۔ نصف آبادی کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ عالمی برادری کو اپنی امداد اور معاونت کی کوششوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔