اسلام آباد (جیوڈیسک) آئی ایس پی آر اور وفاقی وزراء نے غیر ملکی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جا رہی ہے، افغان حکومت ملا فضل اللہ کی گرفتاری کیلے اقدامات کرے۔ عالمی برداری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے۔
اسلام آباد میں ترجمان آئی ایس پی آر اور وفاقی وزرا نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کو آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے مشترکہ بریفنگ دی۔ دوران ریفنگ بتایا گیا کہ شمالی وزیرستان دہشت گردوں کا مرکز اور آخری ٹھکانہ بن چکا تھا جن کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جا رہی ہے۔
آپریشن کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کا صفایا کریں گے اور حکومتی رٹ کی بحالی تک کارروائی جاری رہے گی۔ دوران بریفنگ یہ بھی کہا گیا کہ افغانستان خود مختار ملک ہے اور پاکستان تمام ممالک کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔
لہٰذا افغان حکومت ملافضل اللہ کی گرفتاری کے لئے اقدامات کرے۔ بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ پاک فضائیہ کی موجودگی میں پاکستان کو ڈرون سمیت کسی مدد کی ضرورت نہیں تاہم عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے۔
عالمی پالیسیوں نے دہشت گردی کو ہوا دی، پاکستان امداد کے بجائے تعاون چاہتا ہے ۔ پاکستانی سرزمین کسی صورت میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہو گی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان سے ایک لاکھ افراد کے افغانستان منتقل ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ۔ ترجمان آئی ایس پی آر کا کہنا ہے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مرکزی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ عوام شہر کا کوڈ ڈائل کرنے کے بعد 1135 پر دہشت گردوں کے بارے میں اطلاع دے سکتے ہیں۔