عالمی برادری کشمیر میں جاری مظالم کا نوٹس لے، سعید راجپوت

Saeed Rajput

Saeed Rajput

کراچی (پریس ریلیز) سول سوسائٹی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین سعید راجپوت نے کہا ہے کہ عالمی برادری کشمیر میں جاری مظالم کا فوری نوٹس لے، انتہاپسند بھارتی حکومت نے ایک سال قبل آج ہی کے دن کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ کرکے کشمیریوں کے بنیادی حقوق بھی سلب کرلئے تھے، دنیا میں جمہوریت رائج کرنے کے خواہش مند ادارے اور افراد یا تو کشمیریوں کیلئے میدان ِ عمل میں آگے آئیں یا نظام ِ جمہوریت کو انسانیت کے لئے نقصان دہ اور ناکام نظام کہہ کر جمہوریت سے دستبرار ہوجائے تاکہ ہر قوم اپنی اپنی استطاعت اور طاقت کے مطابق دوسری قوم پر غلبہ پاسکے۔ اِن خیالات کا اظہار انہوں نے 5اگست کو یوم استحصال ِ کشمیر کے طور پر منانے کی مناسبت سے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کیا۔

سول سوسائٹی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین سعید راجپوت نے کہا کہ 30 اگست 1999ء کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہونے والے ریفرنڈم کے ذریعے 20مئی 2002ء کو مسلم اکثریتی ملک انڈونیشیا کو تقسیم کرکے عیسائی اکثریتی علاقے ایسٹ تیمور کو علیحدہ ملک بنانے والی عالمی طاقتیں مظلوم کشمیریوں کیلئے بھی وہی فارمولا استعمال کرتے ہوئے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیں اور اقوام متحدہ کی افواج کی موجودگی میں کشمیریوں کو استصواب رائے کا موقع دیں تاکہ کشمیری خود فیصلہ کریں کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا نے مذہب کی بنیاد پر حقوق کے تحفظ یا نظرانداز کرنے کی روایت پختہ کردی تو جمہوری نظام بھی کمیونزم کی طرح زمین بوس ہوجائے گا عالم انسانیت نے جمہوریت کو پذیرائی محض اِسی لئے بخشی تھی کہ جمہوریت میں ہر انسان کی رائے کی اہمیت ہوتی ہے لیکن گذشتہ 72سال سے کشمیریوں کی رائے کو اہمیت نہیں دی جارہی ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان سمجھتے ہیں کہ جمہوری نظام دراصل مسلمانوں کیلئے بنا ہی نہیں بلکہ اِس نظام کے ذریعے مسلمانوں کو محدود سے محدود تر رکھنے کی کوشش اصل مقاصد اور عزائم ہیں۔

سول سوسائٹی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین سعید راجپوت نے آخر میں کہا کہ جمہوریت کو فروغ دینے کے خواہش مند ادارے اور افراد مسلمانوں کے خدشات کو غلط ثابت کرنے کیلئے مظلوم کشمیریوں کو آزادی دلائیں اور انتہاپسند بھارت کو لگام دیں اگر ایسا نہ ہوا تو مجھے لگتا ہے کہ دنیا اقوام متحدہ کو بکھرتا دیکھے گی کیونکہ اقوام متحدہ غیرجانبدار رہتے ہوئے دنیائے انسانیت کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔