تہران (جیوڈیسک) دارالحکومت تہران میں آسٹریا کے صدر ہینز فشر کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر روحانی نے کہا کہ اگر سعودی عرب اور امریکا کے ساتھ بات چیت کے نتیجے میں شام میں قیامِ امن اور جمہوریت کا حصول ممکن ہو سکتا ہے تووہ اس کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ شامی حزبِ اختلاف کی جانب سے صدر بشار الاسد کی اقتدار سے بے دخلی جیسے مطالبات کے بجائے شام میں جاری خون ریزی روکنے پر توجہ مرکوز کرے۔
یاد رہے کہ ایران شامی صدر اسد کا سب سے بڑا اتحادی ہے۔