عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن جادیو کیس کی سماعت آج بھی جاری رہے گی

International Court of Justice

International Court of Justice

دی ہیگ (جیوڈیسک) عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو کیس کی سماعت آج بھی جاری رہے گی۔

عالمی عدالت انصاف میں کلبوشن کیس کی سماعت چار روز تک جاری رہے گا اور آج سماعت کا تیسرا روز ہے۔

گزشتہ روز پاکستان کے وکیل خاور قریشی نے دلائل دیے جس کے دوران بھارت اب تک پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے کسی سوال کا جواب نہیں دے سکا۔

بھارت کی جانب سے آج جوابی دلائل دیے جائیں گے اور کل پاکستان جواب الجواب دے گا۔

پاکستانی وکیل خاور قریشی نے گزشتہ روز دلائل میں کہا تھا کہ بھارت اور کلبھوشن کا اس سماعت سے کوئی تعلق نہ ہونے کا بھارتی مؤقف مضحکہ خیز ہے، ایک طرف بھارت نے عالمی عدالت سے رجوع کیا اور دوسری طرف پاکستان کے سوال کا جواب دینے سے بھارت تحریری انکار کر چکا ہے۔

پاکستان کے وکیل نے کہا بھارت نے کمانڈر جادیو کی شہریت کا ہی اعتراف نہیں کیا تو قونصلر رسائی کا مطالبہ کیسےکر سکتا ہے، بھارت بتائے قونصلر رسائی معاہدے کا کلبھوشن پر اطلاق کیوں نہیں ہوتا۔

وکیل خاور قریشی نے سوال کیا کلبھوشن جادیو کی شہریت سے متعلق ابھی تک فیصلہ نہیں کیا گیا، بھارت نے نہیں بتایا کہ وہ حسین مبارک پٹیل ہے یا کلبھوشن جادیو، جب ایک شخص کی شناخت مصدقہ ہی نہیں تو قونصلر رسائی کیسی؟۔

بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے جاسوس کلبھوشن جادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔

کلبھوشن پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں اور بھارتی جاسوس تمام الزامات کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف بھی کر چکا ہے۔

10 اپریل 2017 کو کلبھوشن یادیو کو جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

تاہم بھارت نے کلبھوشن جادیو کی سزائے موت کو عالمی ثالثی عدالت (آئی سی جے) میں چیلنج کرتے ہوئے سزا پر عمل درآمد رکوانے کی اپیل کی تھی۔

عالمی عدالت نے کلبھوشن کی سزائے موت کے خلاف بھارت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو پھانسی نہیں دی جا سکتی۔