لاہور (جیوڈیسک) انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن نے بھارت کو عالمی چیمپئن ماننے سے ہی انکار کر دیا، سی ای او دیوراج چترویدی کے مطابق قوانین کے مطابق انٹرنیشنل سطح کے مقابلوں میں نیوٹرل امپائرز استعمال ہوتے ہیں تاہم بھارت میں منعقدہ ایونٹ میں ایسا نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب فائنل کی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ منظرعام پر نہ آنے کی وجہ سے شکوک وشبہات جنم لینے لگے، فیصلہ 1،2 روز تک نہ سنائے جانے کی صورت میں پنجاب اسپورٹس بورڈ نے معاملہ کبڈی کی عالمی فیڈریشن کے سامنے اٹھانے کی دھمکی دیدی۔ تفصیلات کے مطابق حال ہی میں بھارت میں منعقدہ عالمی کبڈی کپ کے فائنل میں بھارت کی متنازع جیت نے نیا رخ اختیار کرلیا، پاکستان کے بعد اب ورلڈ کبڈی فیڈریشن نے بھی فائنل کومشکوک قراردیکر بھارت کو عالمی چیمپئن ہی ماننے سے انکارکردیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ورلڈ کپ کبڈی کے فائنل مقابلے میں پاکستانی کھلاڑی میچ کے دوران چھائے رہے تاہم امپائرزکے کچھ متنازع فیصلوں کی وجہ سے چوتھے کوارٹرمیں بھارتی ٹیم نے جیسے ہی سبقت حاصل کی تو امپائرز نے میچ وہیں ختم کردیا، اختتامی تقریب کے موقع پر پاکستانی ٹیم نے رنر اپ ٹرافی وصول کرنے سے انکار کر دیا، بعد ازاں میڈیا سے بات چیت میں کپتان احمدشفیق چشتی نے الزام عائد کیا کہ ان کیساتھ میچ انتظامیہ اور ریفری نے ناانصافی کی اور دھمکیاں دیں۔
انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن کے سی ای او دیوراج چترویدی نے کہا کہ قوانین کے مطابق اس طرح کے مقابلوں میں نیوٹرل امپائر استعمال ہوتے ہیں تاہم بھارت میں ایسا نہیں ہوا، گوکہ ایونٹ میں متعدد ٹیموں نے حصہ لیا تاہم اسے ورلڈ کپ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ دریں اثنا فائنل کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پرنہیں آسکی ہے۔
گذشتہ شام بھی پنجاب اسپورٹس بورڈ کے ایک عہدیدار نے بھارت میں فون پر اس حوالے سے پوچھا تو وہاں سے تسلی بخش جواب نہ مل سکا۔ عہدیدار نے واضح کیا کہ اگر تحقیقاتی کمیٹی نے جلد فیصلہ نہ سنایا تو ہم معاملہ کبڈی کی عالمی فیڈریشن کے سامنے اٹھائینگے۔