کراچی (جیوڈیسک) عالمی مارکیٹ میں گندم کی قیمت 200 ڈالر فی ٹن تک کم ہو جانے کے باوجود پاکستان کے شہری 320 ڈالر سے 330 ڈالر فی ٹن قیمت پر گندم خریدنے پر مجبور ہیں۔
یہ انکشاف صوبائی محکمہ خوراک کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صدارت میں صوبائی کابینہ کے ہونے والے تازہ اجلاس میں کیا گیا، حکومت سندھ کی جانب سے گندم کی خریداری کے لئے بینکوں سے لیا گیا قرضہ دو برس کے اندر 18 ارب روپے سے 78 ارب پر پہنچ گیا ہے جس پر ہر ماہ 50 کروڑ روپے سود بھی ادا ہو رہا ہے۔ م
حکمہ خوراک سندھ کے پاس 15 لاکھ 74 ہزار ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں لیکن مارکیٹ قیمت کم ہونے کے سبب فلور ملز مالکان سرکاری گندم کی خریداری میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ اس لئے حکومت کے لئے بینکوں کا قرضہ اتارنا مسئلہ بن گیا ہے۔