اب طالبان سے مذاکرات کے دوران ڈرون حملے نہیں ہوں گے یہ کہنا تھا سرتاج عزیز کا اس بیان کو چند ہی گھنٹے گزرے تھے امریکہ نے ہنگو میں مدریسہ پر حملہ کر دیا مرنے والوں میں اکژیت بچوں کی تھی اخبارات میں دس گیارہ سال کے ایک بچے کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصویر شائع ہوئی کیا یہ بچہ دہشت گرد تھا ؟ یا اس جیسے ڈرون حملوں میں مرنے والے سینکڑوں بچے دہشت گرد تھے؟ اب اس بدمعاش نے کھلے عام بدمعاشی شروع کر دی اور اس کا دائرہ کار خیبر پی کے تک وسیع کر دیا ہے 2001 سے شروع ہونے والی اس جنگ میں عالمی دہشتگرد امریکہ نے عراق، افغانستان کو تباہ و برباد کر دیا۔ صرف اس وجہ سے کہ وہ دنیا میں اپنی چدراہٹ، رعب، اور دب دبہ قائم رکھ سکے۔
امریکہ عراق میں آٹھ لاکھ، افغانستان میں نو لاکھ جن میں اکثریت معصوم بچوں اور عورتوں کی تھی قتل کر چکا۔ امریکہ تاریخ کا بدترین خون خرابہ کرنے کے باوجود کوئی کامیابی حاصل نہ کر سکا اور یہ دنیا کی مہنگی ترین جنگ ہے۔ امریکہ کی تاریخ میں سب سے بڑی اور لمبی جنگ ہے۔ نیٹو کا اتحاد دنیا کا سب سے بڑا اتحاد ہے۔ اب امریکہ عراق سے راہ فرار اختیار کر چکا ہے۔ وہ عراق جس میں صدام حسین کے دور میں قدرے امن امان تھا اب آئے روز خود کش حملے، بم دھماکے، شیعہ سنی فسادات سمیت سینکڑوں لوگوں کا قتل روزمرہ کا معمول بن چکا ہے۔ یہی صورتحال افغانستان میں ہے ۔ پوری دنیا اس بات کی گواہ ہے کہ طالبان راہنما ملا محمد عمر کے دور حکومت میں افغانستان میں امن وامان کا بول بالا تھا۔
امریکہ سے اس ملک کا امن و امان برداشت نہ ہو سکا۔ اس نے افغانستان پر کروز میزائلوں اور بمبوں کی بارش کر دی۔ خالص اسلامی حکومت کو ختم کر دیا گیا۔ وہ ملک جس میں جانوروں کے ساتھ بھی طالبان نے انصاف کر کے دکھایا وہاں آج معصوم بچوں اور عورتوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہا ہے۔ کل پوری دنیا کا کفر اکھٹا ہو کر افغانستان پر حملہ آور ہوا تھا اب ان کو یقینی شکست نظر آرہی ہے۔
کچھ نیٹو اتحادی اعلانیہ طور اور کچھ غیر اعلانیہ طور پر فرار ہو رہے ہیں۔ امریکہ اور اتحادی اس جذبے سے حملہ آور ہوئے تھے کہ ہم چند دن میں فتح یاب ہو کر عراق کے تیل، افغانستان کی معدنیات حاصل کر کے مالا مال ہو جائیں گے۔ ان کے تمام ناپاک منصوبے خاک میں مل گئے اور یہ ذلیل رسوا ہو کر بھاگ رہے ہیں۔ امریکہ اپنی شکست کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے۔ آئے روز پاکستان کے قبائلی علاقوں میں حملے ہو رہے ہیں۔ امریکہ بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکوں کو ہوا دے رہا ہے۔ تاکہ افغانستان میں اپنی شکست کا پاکستان سے بدلہ لے سکیں اور بلوچستان میں اپنے اڈے قائم کر کے اس خطے کو کنٹرول کر سکے۔
NATO Supplies
ڈرون حملوں کے خلاف پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور دفاع پاکستان کونسل نیٹو سپلائی روک رہی ہیں پوری قوم ان کا ساتھ دینے کا عہد کر رہی ہے ہمارا میڈیا بکائو مال بن چکہ ہے پوری دنیا کا کفر اسلام کے خلاف اکھٹا ہو چکا ہے میڈیا ان کا مکمل ساتھ دے رہا ہے۔ چندماہ پہلے برما کے اندر تین دنوں میں 700مسلمانوں کو ذبح کیا گیا۔ پوری دنیا کا میڈیا خاموش ہے ۔ جیسے کوئی واقع ہوا ہی نہیں۔ اللہ کے پیارے نبی حضرت محمد ۖ کے خاکے جاری ہوتے ہیں۔ قرآن مجید کا مذاق اڑیا جاتا ہے۔ میڈیا مکمل طورپر خاموش اور جانبدار رہتا ہے۔ اسلام کا سورج پھر سے طلوع ہو رہا ہے۔ کفر کا سورج غروب ہونے کو ہے۔ بھارت 10ارب ڈالر کی افغانستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
امریکی فوج کو مکمل تعاون فراہم کر رہا ہے۔ تا کہ امریکہ افغانستان سے نہ بھاگے۔ کیونکہ جس دن امریکہ افغانستان سے فرار ہو گا تمام مجاہدین کا رخ کشمیر کی طرف ہو گا۔ بھارت پاکستان کے پانی پر قبضہ کر کے 80سے زائد ڈیم بنا چکا ہے۔ بھارت 3دریائوں کے پانی پر مکمل قبضہ کر چکا ہے۔ اس غاصبانہ قبضہ کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ دنیا کا سب سے لمبا دریا دریائے نیل ہے۔ یہ سات ملکوں سے گزرتا ہے ہر ملک کو اسکے حصہ کا برابر پانی دیا جارہا ہے۔ ہندو بنیے بہت چلاک اور ظالم ہیں۔ مسلمانوں اور خصوصاً پاکستان کے خلاف کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا ہے۔
ہندوں نے قیام پاکستان سے لیکر اب تک بہت سے مظالم کیے۔ پاکستان پر تین جنگیں مسلط کی۔ پاکستان کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کیا اور بہت سے مظالم کیے۔ ان مظالم کا بدلہ لینے کا وقت بہت قریب ہے۔ واجپائی من موہن سنگھ، نریندر مودی، ایڈوانی، بال ٹھاکرے ان سے معصوم مسلمان بچوں، عورتوں کے خون کا حساب لیا جائے گا۔ 30لاکھ مسلمانوں کو گجرات میں قتل کیا گیا۔ کشمیر میں ایک لاکھ مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔ ہزاروں کی تعداد میں مسجدوں کو شہید اور مسلمانوں کی املاک کو تباہ بردباد کیا گیا ۔ان بدمعاشوں کی بدمعاشی کیوں کسی کو نظر نہیں آتی۔ اقوم متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمں کیوں اندھی ہو گئی۔
پاکستان میںشیعہ سنی فسادات امریکہ اور بھارت کروا رہے ہیں راولپنڈی واقع کے تانے بانے بھی ان سے مل رہے ہیں ڈرون حملوں کے خلاف پاکستانی حکومت کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کر رہی فرضی احتجاج کر کے معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش میں لگی رہتی ہے وزیرداخلہ چوہدری نثار نے اگر مان ہی لیا کہ امریکہ خدا نہیں ہے تو چوہدری نثار صاحب حمت کر کے فوج کو ڈرون گرانے کا حکم دو اور ان کی سپلائی مکمل بند کر دو آخر کب تک ہم پرائی جنگ میں اپنے عوام کو قربان کرتے رہیں گے۔