اسلام آباد (جیوڈیسک) ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی صدر فریدہ راشد نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ اور ملکی ترقی کی رفتار باہم منسلک ہیں، تھری جی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے سلسلہ میں عملی اقدامات کئے جائیں، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس وقت 75 ممالک میں دو سو ٹیلی کام آپریٹرز عوام کو فورجی نیٹ ورک کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
جبکہ دو سو دیگر ٹیلی کام آپریٹر اپنا نیٹ روک اپ گریڈ کررہے ہیں جن میں افریقہ اور لاطینی امریکہ کے انتہائی پسماندہ ممالک شامل ہیں، جبکہ 2018 تک دنیا کی آدھی آبادی فور جی موبائل نیٹ ورک سے فائدہ اٹھارہی ہوگی اور ہمارے لئے تھری جی ابھی بھی خواب ہے، چند سال میں فائیو جی نیٹ روک بھی کمرشل آپریشنز کیلئے دستیاب ہو گا۔
جس کی رفتار فورجی سے ایک سو گنا زیادہ ہو گی جو ایک نئی ڈیجیٹل دور کا آغاز کرے گا، انہوں نے زور دیا کہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ذریعے ملک میں سمارٹ فون تیار کرنے کے کارخانے لگوائے تاکہ اس کی قیمت کم ہو سکے اور اس دوران درآمدات پر تمام ٹیکس ختم کئے جائیں تاکہ عوام کی زندگی آسان اورصلاحیتیں موثر ہوں اور وہ ذہانت، حکمت و استعداد میں اضافہ کے سبب سبک رفتارترقی کر سکیں۔