اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری پر آئندہ 5 سال کے لیے کارپوریٹ ٹیکس کی خصوصی شرح کی سہولت دی جائے گی، یہ سہولت 30 جون 2017 تک 3 سال کی مدت میں مکمل ہونے والے منصوبوں پر حاصل ہو گی، وہ آئی ٹی شعبے کے چینی سرمایہ کاروں کے ایک گروپ کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، وزیر خزانہ نے چینی سرمایہ کاروں کو گزشتہ ایک سال کی اقتصادی کارکردگی اور تازہ ترین اقتصادی اعشاریوں کے بارے میں بریفنگ دی۔
انہوں نے وفد کو نئے بجٹ میں پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے متعارف کروائی گئی خصوصی مراعات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم یافتہ اور ہنرمند نوجوان افرادی قوت موجود ہے جسے پورے خطے میں ایکسپورٹ بیس کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے، اس موقع پر چائنا موبائل کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل اور سرمایہ کاروں کے وفد کے سربراہ لاؤ پید نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ چینی سرمایہ کاروں کا وفد پاکستان میں اپنے تجربات کے تبادلے کی غرض سے موجود ہے کیونکہ پاکستان میں تھری جی اور فور جی ٹیکنالوجی کے حامل اسمارٹ فونز کی تیاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، پاکستان میں تقریباً 20 کروڑ کی آبادی اور موبائل انڈسٹری کی اعلیٰ شرح نمو کے پیش نظر مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ یونٹس کی اشد ضرورت ہے۔
چینی کمپنیوں کے پاس عالمی مارکیٹ کا تقریباً 80 فیصد حصہ ہے۔ سرمایہ کار کمپنیوں کے گروپ نے پاکستان میں تیز بنیادوں پرا سمارٹ فون کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے قیام کا عزم ظاہر کیا۔ اس موقع پر وزیر خزانہ نے سرمایہ کاروں کے گروپ کو مقامی سطح پر اسمارٹ فونز کی تیاری اور آئندہ 3 سال کے دوران آئی ٹی سے متعلق خدمات پر حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون اور سہولتیں فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان، وفاقی سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی، چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔