کراچی (جیوڈیسک) ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات میں اضافے اور بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافے کے لیے ملک سے سیاسی بے چینی کاخاتمہ بے حدضروری ہے۔
ملک وقوم کی بقا اور ترقی کے لیے تمام سیاسی جماعتیں معاشی ایجنڈے کے تحت موجودہ حکومت کے ہاتھ مضبوط کرتے ہوئے پاکستان کوایشین ٹائیگر بنانے کے لیے اپنا اپنا کرداراداکریں۔ یہ بات انہوں نے افطارڈنرکی ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہی، انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 15 ملین ڈالر سے زائد کی ترسیلات زر وطن بھیجنا اور ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 64 کروڑ 76 لاکھ ڈالر کے اضافے سے 13 ارب 99 کروڑ 1 لاکھ ڈالر کی سطح سے بڑھتے ہوئے 14 ارب 63 کروڑ 77 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچنا خوش آئند عمل ہے جس میں مزید اضافے کوممکن بنایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے عہدیداران سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک کی بہتری اور مفاد کی خاطر یکجا ہوجائیں تاکہ بیرونی طاقتیں اورملک دشمن عناصر کو ان کے ناپاک عزائم میں کامیابی حاصل نہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے پاکستانی مصنوعات کی بیرونی ممالک میں تشہیر کے لیے نمائشوں کا انعقاد کیا جاتا ہے اور بھارتی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی طلب کو نظراندازنہیں کیا جا سکتا، اسی وجہ سے عالی شان پاکستان لائف اسٹائل نمائش کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر میاں زاہد حسین نے افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی افواج ملک وقوم کے لیے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی گریز نہیں کرتی ہے اور سرحدوں سمیت ملک کے اندر موجودہ دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائیوں میںمصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجوں اورمسائل کومدنظررکھتے ہوئے پوری قوم کی آپس میں یکجہتی کی اشد ضرورت ہے کیونکہ بیرونی طاقتیں پاکستان کوکمزورکرنے پر عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے سیاسی جماعتوں کا کرداربڑی اہمیت کا حامل ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین ایک نکاتی ایجنڈے معیشت کی بحالی پر یکجا ہوتے ہوئے ملک سے بیروزگاری، غربت اورافلاس کا خاتمہ کرنے کیلیے اپنا کردار ادا کریں۔
کاٹی کے صدر سید فرخ مظہر نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک اور قوم کی بہتری اور فلاح کے لیے بھرپور جدوجہد کر رہی ہے اور تجارتی وکاروباری سرگرمیوں میں بہتری کیلیے توانائی بحران میں کمی رونما ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت میں کمی کے لیے شرح سودمیں کمی کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اقدامات کرے تاکہ ملک میں زیادہ سے زیادہ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جاسکے۔