لاہور (جیوڈیسک) آئی پی پیز کے واجبات بڑھنے کے باعث بجلی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہونے لگا۔ شہری علاقوں میں کم از کم سات جبکہ دیہی علاقوں میں دس گھنٹے تک بجلی بند ہونے لگی۔
این ٹی ڈی سی ذرائع کے مطابق نجی پاور کمپنیوں اور آئل کمپنیوں کے گردشی قرضے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث آئی پی پیز کو تیل کی فراہمی بھی کم ہو رہی ہے اور آئی پی پیز چھ ہزار کی بجائے چار ہزار میگاواٹ تک بجلی فراہم کر رہے ہیں۔
اور زیادہ انحصار پن بجلی پر کیا جا رہا ہے ، جس سے بجلی کا شارٹ فال چار ہزار ایک سو میگاواٹ تک ہے اور لوڈ شیڈنگ کے دوارنیہ میں اضافہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق گردشی قرضوں کی ادائیگی کے لئے اگر فوری اقدام نہ کیا گیا تو بجلی کی پیداوار میں مزید کمی کا خدشہ موجود ہے ۔