تحریر : تضمین در شعر اقبال از علامہ سید عرفان حیدر عابدی عمامہ پوش ،عبا بردوش ،ابوسفیان کا چیلا حریص ِزر،خبیث ِدہر یعنی بندئہ دنیا کبھی ناصح ،کبھی مصلح ،بشکل ِزندہ ومردہ کبھی واعظ ،کبھی قائد ،کبھی مفتی ، کبھی ملا
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا اسی کی بالہوس طینت نے کعبے کو جلایا تھا اسی نے جنگ میں قرآن نیزوں پر اٹھایاتھا اسی گستاخ نے عرش ِالٰہی کو ہلایا تھا اسی نے پہلوئے زہرا پہ دروازہ گرایا تھا
Allama Irfan Abdi at Ptv’s Fehm ul Quran
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا نبی کی آل سے نسلی عداوت اس کو پیاری ہے محمد ۖکے در ِدولت سے دولت اس کو پیاری ہے رسو ل ِ حق کی میت سے حکومت اس کو پیاری ہے نظریہ کیا ،نظریے کی ضرورت اس کو پیاری ہے
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا اُحد میں مصطفٰی ۖاس کو بلائیں یہ نہیں آتا اگر دنداں نبی ۖکے ٹوٹ جائیں یہ نہیں آتا خود اپنے خوں میں پیغمبر نہائیں یہ نہیں آتا علی ہی رد کریں ساری بلائیں یہ نہیں آتا
Allama Irfan Haedar Abdi, Mohsin Naqvi, Ja’far Ali Meer
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا خدا دشمن ، علی دشمن ،نبی دشمن ، حسن دشمن بتول ِپاک کا دشمن ،سقیفہ کا سجن ،دشمن بَقِیْعَة کے حوالے سے لحد دشمن ،کفن دشمن مگر کرب وبلا میں بن کے آیا پنج تن دشمن
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا اسی کمبخت کواِک بیر ہے زہرا وحیدر سے خدا کے دین سے ،کعبہ سے، اللہ سے ،پیغمبر سے تعلق ہے یزیدی بے ادب گستاخ لشکر سے نسب نامہ ابھرتا ہے ابو سفیان کے گھر سے
Allama Irfan Abdi and Mohsin Naqvi
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا حسد اِ س کو یہ ہے نسل ِمحمد معتبر کیوں ہے نزول ِدیں کی منزل فاطمہ زہرا کا گھر کیوں ہے درِزہرا کا ہر جن وملک دریوزہ گر کیوں ہے علی مولا کا باغی آج تک یوں دربدر کیوں ہے
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا اسی کے مکر نے شیطان کو مہمیز کر ڈالا اسی نے امن کا ماحو ل شر انگیز کر ڈالا اسی نے پیار کی بستی کو نفرت خیز کرڈالا اسی نے آدمی کو ہمسرِ چنگیز کر ڈالا
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا یہی سفیان کی صورت مسلماں بن کے آتا ہے بنام ِفرقہ وملت مسلماں کو لڑاتا ہے کسی کا خو ن پیتا ہے ،کسی کا گوشت کھاتا ہے علی والوں پہ ظالم کفر کے فتوے لگاتا ہے
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا ہمیں اسلام دیتا ہے شریعت میں اِسے شک ہے عبادت اِس کی باطل ہے ،مودت میں اسے شک ہے نبوت میں اسے شک تھا ،ولایت میں اسے شک ہے نبی کی ایک بیٹی کی وراثت میں ِاسے شک ہے
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا اسے کد ہے یہاں قرآن کی تنویر کیوں آئی علی کے واسطے اللہ کی شمشیر کیوں آئی جناں پوشاک بہر ِشبر وشبیر کیوں آئی ردائے فاطمہ میں آیہ ٔ تَطْہِیْرکیوں آئی یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا ابو طالب کے گھر میں دین کی تعبیر کیوں آئی حسن صورت لیے کوثر کی یہ تفسیر کیوں آئی حسین ابن ِعلی کے آخری سجدے کی صورت میں ثبات ِکلمہ ء توحیدکی تقدیر کیوں آئی
Allama Irfan Haedar Abdi with Nadeem Raza Sarwar
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا علی ابن ِحسین ابن ِعلی کی ضرب ِ خاموشی یزیدیت کی نسلوں کے کلیجے چیر کیوں آئی اِسے یہ بیر ہے سجاد کے باقر کی صورت میں خلیل اللہ کے اُس خواب کی تعبیر کیوں آئی
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا اِسے یہ دشمنی ہے جعفر ِصادق کی مسند پر محمد مصطفٰی ۖکے علم کی جاگیر کیوں آئی یہ مرتا ہے کہ آخر موسیٰ ِکاظم کی چوکھٹ پر دعا بن کے غریبوں کے لیے تاثیر کیوں آئی
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا اِسے ضد ہے رضا مولا کے اِک ادنیٰ اشارے پر مجسم ہوکے آخر شیر کی تصویر کیوں آئی تقی مولا کا تقویٰ اس کے چہرے کے لیے لقویٰ نبی کی آل میں یہ عزت و توقیر کیوں آئی
یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا اسے کد ہے نقاوت طرۂ مولا نقی کیسے حسن مولا کے ہاتھوں عسکری شمشیر کیوں آئی امام ِعصر کا باغی ہے کلمہ گو بظاہر ہے کریں اہل ِ بصیرت فیصلہ اب کون کافر ہے یہی شیخ ِحرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے گلیم ِبوذرودلق ِاویس وچادر ِزہرا
Allama Seyyed Irfan Haedar Abdi
تحریر : تضمین در شعر اقبال از علامہ سید عرفان حیدر عابدی