گجرات (جی پی آئی) فکر اقبال میں ہمارے روشن مستقبل کی کلید پنہاں ہے۔ نسلِ نو کو علامہ اقبال کے افکار سے آگاہی دے کر ہی روحِ عصر سے ہم آہنگ کیا جاسکتا ہے۔ فکر اقبال افکار تازہ کی پیامبر ہے اور علم و تحقیق کو اوڑھنا بچھونا بنانے کا درس دیتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار یونیورسٹی آف گجرات کے شعبہ تاریخ و مطالعہ پاکستان کی قائداعظم سوسائٹی کے زیر اہتمام اقبال سب کے لیے کے عنوان سے منعقدہ علمی نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے چیئر مین شعبہ تاریخ پروفیسر ڈاکٹر جاوید حیدر سید نے کیا ڈاکٹر جاوید حیدر سید نے علامہ محمد اقبال کی تاریخ ولادت اور تاریخ وفات کے حوالے سے محققانہ گفتگو کرکے کئی ابہامات کو بھی دور کیا۔ UOG قائداعظم سوسائٹی کے زیر اہتمام تقریب کا اہتمام محمد کاشف علی نے کیا۔
ڈاکٹر دلشاد مہابت نے کہا علامہ اقبال حقیقی معنوں میں درد مند دل رکھنے والے فلاسفر شاعر تھے۔ اقبال نے بیسویں صدی کے تاریخ ساز لمحات میں ملت اسلامیہ کی فکری راہنمائی کا فریضہ سر انجام دیا۔ آج بھی ہم اپنے مسائل کو فکر اقبال کی روشنی میں حل کر سکتے ہیں۔ تقریب کا آغاز محمد عمار کی تلاوت قرآن حکیم سے ہوا۔ ایمان نجویٰ نے نعت رسول مقبول پیش کی۔
عمارہ مرید نے کلام اقبال پڑھا جبکہ صائمہ بشارت نے کلام اقبال کا شکوہ و جواب شکوہ تحت اللفظ میں سنایا۔ صائمہ نے ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں کے موضوع پر خطاب کیا۔ انعم شہزادی اور عادل حسین نے انتظامات کی نگرانی کی۔