اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ ایران خطے کے استحکام کے لیے واضح خطرہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران کو اس کی معاندانہ سرگرمیوں قیمت ادا کرنا ہوگی۔
اسرائیلی حکومت کے ہفتہ وار اجلاس کے آغاز میں بینیٹ نے امریکی فوج میں “سینٹ کام” کی قیادت کے ذریعے امریکا کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کرنے کا خیر مقدم کیا جس میں مرسر اسٹریٹ پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے قطعی ثبوت اورتفصیلات شامل تھیں۔ اس جہاز کو 29 جولائی کو بحیرہ عرب میں جہاز حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران وہ ملک ہے جس نے اس بحری دہشت گردی کی کارروائی کا ارتکاب کیا۔ وہ اب بھی انتہائی بزدلی سے اس سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بینیٹ نے جی 7 ممالک کی جانب سے اس حملے کی مذمت اور ایران کے ملوث ہونے کے حوالے سے جاری کردہ بیان کا بھی خیرمقدم کرتے ہوئے مزید کہا کہ اب امتحان صرف بیانات کے ذریعے نہیں بلکہ عمل سے ہوگا ہے
انہوں نے کہا کہ ایران میں کچھ دن پہلے ایک نیا صدر ابراہیم رئیسی نامزد کیا گیا تھا جو تہران کا جلاد کہلاتا ہے۔ اسے ایک بہت ہی بری اور انتہا پسند شخصیت سمجھا جاتا ہے۔
بینیٹ نے مزید کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ کے تمام علاقوں ، سمندری ، فضائی اور خشکی میں ایرانی جارحانہ طرز عمل میں اضافے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جہاں ایران نے ایک شہری طیارے کو مار گرانے میں پہل کی اور ایک شہری جہاز پر حملہ کیا جس میں عام شہری ہلاک ہوئے۔ ایرانی حکومت بین الاقوامی جہاز رانی کے راستوں پر بھی دہشت گردی کرتی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران خطے کے استحکام اور بین الاقوامی امن کے لیے واضح خطرہ ہے ، اور دنیا اسے قبول نہیں کر سکتی۔ ایرانیوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ قیمت ادا کیے بغیر اور اس طرح عمل جاری رکھنا ممکن نہیں ہوگا ار ایران کو معاندانہ سرگرمیوں کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔