وائٹ ہاوس (جیوڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی انتظامیہ نے 40 سال میں محض ناکامیاں کمائی ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر پیج سے ایران میں انقلاب اسلامی کی 40 ویں سالانہ یاد کے بارے میں جاری کردہ بیان میں ایرانی انتظامیہ پر سخت الفاظ میں تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ کرپشن، دباو اور دہشت گردی! ایرانی انتظامیہ نے 40 سالہ عرصے میں محض ناکامیاں کمائی ہیں۔ ایرانی عوام ان ناکامیوں کی نہیں مزید روشن مستقبل کی حقدار ہے۔
وائٹ ہاوس کے قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن نے بھی وائٹ ہاوس کے ٹویٹر پیج سے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں ایرانی انتظامیہ کو کھلے بندوں دھمکی دی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایران اپنے عوام اور علاقائی ممالک کو ہراساں کر رہا ہے اور دنیا بھر کے انسانوں کے دلوں میں اپنا خوف بٹھانے کے لئے جوہری اسلحے کا مالک بننے کی کوششوں میں ہے۔
تقریباً ایک منٹ دورانیے کی ویڈیو میں بولٹن نے دعوی کیا ہے کہ ایران ، شام، عراق، یمن اور مشرق وسطیٰ میں بین الاقوامی دہشت گردی کا مرکزی مالی معاون ہے۔ تہران کے مقاصد ناقابل قبول ہیں۔
اس سے بھی بڑھ کر خراب صورتحال یہ ہے کہ ایرانی عوام شدید مسائل سے دوچار ہیں اور بیروزگاری کی شرح ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ افراط زر اپنی بلند ترین سطح پر ہے اور ایرانی کرنسی کی قدر پیندے کو چھُو چکی ہے۔ میرا نہیں خیال کے اب آپ کے پاس کچھ زیادہ سالانہ یادیں منانے کا وقت بچا ہو۔
واضح رہے کہ بولٹن اپنے ایران مخالف خیالات کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں ۔ وہ اس سے قبل بھی اپنے پیغامات میں ایران کو دھمکیاں دے چکے ہیں اور کہہ چکے ہیں کہ اس ملک کے بارے میں تمام ترجیحات ہمارے پیشِ نظر ہیں۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی 8 مئی 2018 کو، ایران کے ساتھ طے شدہ، جوہری سمجھوتے سے یک طرفہ دستبرداری کا اعلان کیا تھا اور ایران پر کثیر تعداد میں اقتصادی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔