پیرس (اصل میڈیا ڈیسک) فرانس کے صدر عمانویل ماکروں نے کہا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان دو طرفہ کشیدگی میں کمی کے لیے دونوں ملکوں کی سربراہ قیادت کی ملاقات ممکن ہے۔
فرانسیسی صدر نے پیرس میں اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں ایران پر خلیجی خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں بند کرنے پرزور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک میں کشیدگی کی گونج پیرس میں گروپ سیون کے سربراہ اجلاس کے موقع پر بھی سنی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ اور حسن روحانی کےدرمیان ملاقات ممکن ہے۔ دونوں ملکوں کے صدور ایک دوسرے سے ملنے کو تیار ہیں، تاہم اس کے لیے ماحول کو سازگار بنانا ہوگا۔
صدر عمانویل ماکروں نے مزید کہا کہ گروپ سیون کے اجلاس میں ایران کے معاملے پرہم نے ایک دوسرے سے بات چیت کی ہے۔ ہم نے متفقہ طور پرایران پر زور دیا ہےکہ وہ جوہری معاہدے کی شرائط کی پاسداری کرے۔فرانسیسی صدرنے امید ظاہر کی کہ ایران اور امریکا کے صدور فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملاقات کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات پرہم سب کا اتفاق ہے کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔ میں نے ایرانی صدر سے ملاقات کے دوران بھی ان سے کہا تھا کہ ٹرمپ سے ملاقات کے نتیجے میں کشیدگی کے خاتمے کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔
عمانویل میکروں نے مزید کہا کہ ایران کے بحران کو دانش مندی سے حل کیا کیا جاسکتا ہے۔ اس بحران کو بڑھاوا دینے کی قطعی ضرورت نہیں۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی مجھے یقین دلایا تھا کہ وہ امریکی صدر ٹرمپ سے ملنے کو تیار ہیں۔
فرانسیسی صدر نے کہا کہ ہم امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کو ہوا دینے کے بجائے اسے ختم کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔ایران پرپابندیوں کی وجہ سے یورپی ملکوں اور ایران کے درمیان تجارتی مسائل کے حل کی بھی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔