برطانیہ (جیوڈیسک) برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ طے پایا جوہری معاہدہ بچانے کا اب بھی وقت موجود ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران کے پاس جوہری بم تیار کرنے کے لیے ایک سال سے کم وقت رہ گیا ہے۔
سوموار کے روز برسلز میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے جیرiمی ہنٹ نے کہا کہ برطانیہ امریکا کا سب سے اہم اور بڑا اتحادی ہے مگر ایران کے حوالے سے امریکی پالیسی کے ساتھ ہمیں اتفاق نہیں ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اگر ایران جوہری بم تیار کرتا ہے تو اس کے پاس اس کے لیے ایک سال سے کم وقت بچا ہے مگر جوہری معاہدے کو بچانے کا موقع ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگرایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے روکنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس حوالے سے جلد ہی یورپی ملکوں کا ایک اہم اجلاس ہو گا۔ یورپی ممالک ایک مشترکہ کمیٹی قائم کریں گے جو جوہری معاہدہ بچانے کے لیے لائحہ عمل طے کرے گی۔
ادھر فرانسیسی وزیرخارجہ جان ویف لوڈریان نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ طے پائے جوہری سمجھوتے کو بچانے کے لیے یورپی ملکوں کو ایک صفحے پرآنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو جوہری معاہدے کی بعض اہم شرائط معطل کرنے کا فیصلہ واپس لینا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے کی بعض شرائط سے دست برداری ایران کا بری فیصلے پر برا رد عمل ہے۔
خیال رہے کہ یورپی یونین آج برسلز میں ہونے والے اجلاس میں ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کو بچانے پرغور کریںگے۔ اس کے علاوہ اجلاس میں خلیجی پانیوں میں عالمی تیل بردار جہازوں پرحملوں اور امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی پر بھی غور کیا جائے گا۔