ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے تہران میں قتل کے بعد ایران کی طرف سے اسرائیل کے خلاف ممکنہ کارروائی پر اسرائیلی فوج کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ دوسری طرف اسرائیل کی سیاسی اور عسکری قیادت کی سیکیورٹی اور حساس تنصیبات کی سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
‘العربیہ’ چینل کے نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی فوج ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کےبعد ممکنہ ایرانی ردعمل کے پیش نظر وادی گولان اور شمالی محاذ میں لبنان کی سرحد سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔
دریں اثنا لبنانی میڈیا نے کل سوموار کے روز بتایا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیارے بیروت اور صیدا کی فضائوں اور ساحلی علاقوں میں نچلی پروازوں کے ساتھ اڑتے دیکھے گئے ہیں۔
لبنانی شہریوں نے “ٹویٹر” پلیٹ فارم پر کہا کہ اسرائیلی جنگی طیارے صبح سویرے سے شام تک کم اونچائی پر بیروت کے فضا میں پرواز کر تے رہے ہیں۔ اسرائیلی طیاروں نے بعض مقامات پر فرضی حملے بھی کیے ہیں۔
اسرائیلی انٹلی جنس کے وزیر ایلی کوہن نے کہا کہ ہے وہ نہیں جانتے کہ کس نے فخری زادہ کو قتل کیا۔ تاہم اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ ایران مقتول سائنسدان کو اتنی اہمیت کیوں دیتا ہے؟ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری میں ملوث ہے اور مشرق وسطی اور دنیا اس کے بغیر بہتر ہوگی۔
کوہن نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل ایران کو جوہری ہتھیار کے حصول سے روکنے کی کوششیں جاری رکھے گا۔
اسرائیلی چیف آف اسٹاف عفیف کوچوی نے اعلان کیا کہ اسرائیل شام میں ایرانی ملیشیائوں کے خلاف پوری طاقت کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔
شام کی سرحد پر گولان ڈویژن میں سرگرم فورسز کے معائنہ کے دورے کے دوران اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ ان کی فوج ہر جارحانہ کوشش کے خلاف پوری طرح سے تیاری جاری رکھے گی۔