امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران پر الزام عاید کیا ہے کہ تہران تنازعات اور جنگ کو ہوا دے رہا ہے، جس سے پناہ گزینوں کے بحران میں اضافہ ہوتا ہے۔
پومپیو نے ہفتے کے روز یونان کے دورے کے دوران ایتھنز میں کہا ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ روس اسٹریٹجک بلقان کے خطے میں اپنے ہمسایہ ممالک کی خودمختاری کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے خطے میں اپنے ایجنٹوں کی مدد سے جنگ اور تنازعات کو مزید گھمبیر کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں مہاجرین اور پناہ گزینوں کا بحران پیدا ہوا۔
پومپیو نے کریمیا کے الحاق کے خلاف روس کے موقف اور بشار الاسد کی حکومت کی مدد کے لیے شام کی بندرگاہوں سے ایرانی تیل کی منتقلی کو روکنے کی کوششوں کو سراہا۔
امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ یونان نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کا صحیح فیصلہ کیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ امریکا نے یونان کے ساتھ اپنے تعلقات اور شراکت کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے حالانکہ یونان اور امریکا کے درمیان پہلے ہی بہترین تعلقات قائم ہیں۔
پناہ گزینوں کے بحران میں ایران کے کردار کے بارے میں پومپیو نے تبصرہ کرتےہوئے کہا کہ ایران کی طرف سے چھیڑی گئی طویل جنگوں کے نتیجے میں پناہ گزینوں کا بحران پیدا کیا۔
روحانی نے مئی میں کابینہ کے اجلاس میں کہا تھا کہ اگر جوہری معاہدہ اگر جوہرہ سمجھوتہ ختم ہوتا ہے تو ایران یورپی ملکوں کو منشیات اور پناہ گزینوں کی اسمگلنگ کی روک تھام میں مدد نہیں کر سکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارا کردار نہ ہوتا تو دہشت گرد آج یورپی ممالک کے دارالحکومتوں میں گھوم رہے ہوتے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی نے بھی دھمکی دی ہے کہ ان کا ملک تقریبا 30 لاکھ افغان مہاجرین کے بارے میں اپنی امیگریشن پالیسی کو تبدیل کرنے پر مجبور ہوگا۔ اگر اس کے خلاف معاشی دباؤ برقرار رہا تو انہیں نکالنے کے لیے کام کرے گا۔