واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کی کوئی جلدی نہیں۔ تہران کے ساتھ بہتر اور اچھا معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایلچی بھیجنے کی خبروں کی بھی تردید کی۔
امریکی صدر نے کہا کہ اس سے قبل ایران کے ساتھ جو معاہدہ کیا گیا تھا اس میں تہران کو بیلسٹک میزائل بنانے کی اجازت دی گئی تھی۔ سابق صدر باراک اوباما کے دور میں کیا گیا معاہدہ ایک المیہ تھا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ایران کو یمن اورعراق میں پسپا ہونا پڑا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس سے ‘ایس 400’ دفاعی نظام کی خریداری پر فی الحال امریکا، ترکی پر پابندیاں عاید نہیں کرے گا۔
قبل ازیں وائٹ ہائوس نے کہا تھا کہ ترکی نے روس کا ‘ایس 400’ دفاعی نظام خرید کر خود کو ‘ایف 35’ جنگی طیاروں کے حصول سے محروم کر دیا ہے۔
’’ترک سی این این‘‘ کے مطابق ایوان صدر کے ترجمان نے واشنگٹن کی جانب سے انقرہ کو جنگی طیاروں کے پروگرام سے الگ کرنے کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ترک ایوان صدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا اور ترکی نیٹو میں اتحادی ہیں اور ان کے باہمی تعلقات خراب نہیں ہونے چاہئیں۔ امریکا کو یکطرفہ طور پر کوئی ایسا اقدام نہیں کرنا چاہیے جس سے دوطرفہ کشیدگی اور تعلقات متاثر ہوں۔