واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا کے نائب صدر مائیک پنس نے ایران کو شمالی کوریا، کیوبا، نیکارا گوا اور وینزویلا کی صف میں شامل کرتے ہوئے اسے ‘بدمعاش ریاست’ قرار دیا۔
واشنگٹن میں عالمی سفارت کاروں کےایک اجتماع سے خطاب میں امریکی نائب صدر نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی رجیم کے مد مقابل کھڑا ہونے کا وعدہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران پر اپنے طرز عمل میں تبدیلی کے لیے سخت دبائو ہے۔
امریکی نائب صدر نے کہا کہ ان کا ملک دشمن اور بدمعاش حکومتوں کا مقابلہ کر رہا ہے۔ ان میں ایک ایرانی رجیم بھی شامل ہے جو مشرق وسطیٰ میں اپنا تسلط جمانے، دہشت گردی پھیلانے اور خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے سرگرم ہے۔
مائیک پنس نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر تہران کے ساتھ سمجھوتہ ایک المیہ ہے۔ انہوں نے ایرانی حکومت اور برسراقتدار لوگوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایرانی ملائوں نے اپنی قوم پر مظالم ڈھا رکھے ہیں۔
‘بلومبرگ’ ویب سائٹ کے مطابق مائیک پنس نے ایران کو ’’برائی کا محور‘‘ قرار دی جانے والی قوتوں میں شامل کیا اور کہا کہ امریکا ’بدمعاش بھیڑیوں‘ کے گروپ کا مقابلہ کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بدمعاش ریاستیں کسی ایک نظریے پرخود بھی متفق نہیں مگر امریکا کے خلاف متحد ہیں۔ وہ اس عالمی نظام کو تلپٹ کرنا چاہتے ہیں نصف صدی سے امریکا جس کی حمایت کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2002ء میں سابق امریکی صدر جارج بش نے ایران اور شمالی کوریا کو ‘برائی کا محور’ قوت قرار دیا تھا۔