واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی ذرائع کے مطابق ملک کے ایک انتہائی سینئیر ریٹائرڈ جنرل کے خلاف ایران کے جوہری پروگرام پر سائبر حملے سے متعلق خفیہ اطلاعات افشا کر نے کے شبہہ میں تحقیقات کی جا رہی ہے۔ این بی سی کی خبروں کے مطابق محکمہ انصاف نے ریٹائرڈ جنرل جیمز ہوس کارٹ رائٹ کو اطلاع دی ہے کہ ان کے خلاف تحقیات کی جا رہی ہے۔ جنرل کارٹ رائٹ 2007 سے 2011 کے درمیان نائب جوائنٹ چیف آف سٹاف چیئرمین تھے۔
2010 میں ایران کے جوہری افزودگی کے مراکز کو سٹکس نیٹ نامی سائبر حملے میں شدید نقصان پہنچا تھا، جس کی وجہ سے فیکٹریوں میں ہونے والے کاموں میں خلل پڑ گیا تھا۔ نیویارک ٹائمز نے پچھلے سال اس کی تفصیلات شائع کی تھیں۔ اخبار کا کہنا تھا کہ یہ حملہاولمپک گیمز نام کے مشن کا ایک حصہ تھا جو سابق صدر جارج بش کے دور میں شروع ہوا اور صدر اوباما کے دور میں اس میں تیزی آئی۔
اس حملے کے انکشاف کے بعد امریکی اٹارنی جنرل نے ان انکشافات کی تحقیقات کا حکم دیا۔ 2011 میں ریٹائرڈ ہونے سے پہلے جنرل کارٹ رائٹ صدر اوباما کے نزدیکی سکیورٹی مشیروں میں شامل تھے۔اس سلسلے میں ان کے وکلا اور محکمہ انصاف نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔