تہران (جیوڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دشمن کی ’’دراندازی‘‘ کا مقابلہ کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے‘‘۔ وہ اتوار کو شہری اور سائبر دفاع کے ذمے دار حکام کے ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن سے نشر کی گئی تقریر کے مطابق انھوں نے کہا کہ ’’ دشمن کی پیچیدہ کارروائیوں اور دراندازی سے ہمارے شہری دفاع کو سائنسی بنیاد پر اور بروقت کارروائی کے ذریعے نمٹنا چاہیے‘‘۔البتہ انھوں نے یا سرکاری ٹی وی نے ’’ دراندازی‘‘ کی اصطلاح کی وضاحت نہیں کی ہے۔
ایرانی حکام ایک عرصے سے مغرب کے ثقافتی اثرات کے بارے میں خبردار کرتے چلے آرہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ تفریح ، سوشل میڈیا اور انٹر نیٹ کے ذریعے مغرب کی ثقافتی یلغار اسلامی اور انقلابی اقدار کے لیے ایک خطرہ ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ انھیں مغرب کے سائبر حملوں کا بھی سامنا ہے۔ ایک عشرے قبل ایران کے جوہری پروگرام پر اسٹکس نیٹ نامی ایک وائرس سے حملہ کیا گیا تھا۔انھوں نے امریکا اور اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر یورینیم کو افزودہ کرنے کی ایک تنصیب اس وائرس کو چھوڑنے کا الزام عاید کیا تھا۔
دریں اثناء ایران کے محکمہ شہری دفاع کے سربراہ غلام رضا جلالی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ ’’حال ہی میں ا سٹکس نیٹ وائرس کی ایک نئی قسم کو ناکارہ بنایا گیا ہے۔ یہ مختلف حصوں پر مشتمل تھا اور ہمارے سسٹمز میں دراندازی کی کوشش کرہا تھا ‘‘۔لیکن انھوں نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی ہے۔
غلام رضا جلالی نے 19 اکتوبر کو کہا تھا کہ ایران انٹرنیٹ سے رابطے کو منقطع کرنے کے عمل سے گزر رہا ہے اور اس کے بجائے وہ امریکا کی نومبر کے اوائل میں دوبارہ پابندیاں کے نفاذ کے بعد اپنا ایک قومی نیٹ ورک شروع کرے گا۔مبصرین کا کہنا ہے کہ ایرانی رجیم اس طرح کے اقدامات کے ذریعے ابتر معاشی حالات کے خلاف شہریوں کے ممکنہ احتجاجی مظاہروں پر قابو پانا چاہتا ہے۔