ایران (جیوڈیسک) ایران میں دُہری شہریت کے حامل بارہ اعلیٰ عہدے داروں کو جاسوسی کے مختلف الزامات پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایران کے ایک رکن پارلیمان حسین علی حاجی دیغانا نے انکشاف کیا ہے کہ ان افراد میں گذشتہ سال جولائی میں چھے عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے کے لیے مذاکرات میں اہم کردار ادا کرنے والے بعض عہدے دار بھی شامل ہیں۔
انھوں نے عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے بارے میں شفاف انداز میں مقدمے کی سماعت کے بعد فیصلہ سنائے اور ان کی شناخت بھی ظاہر کی جائے۔ ان میں سے بعض کو محض دُہری شہریت کا حامل ہونے کی بنا پر گرفتار کیا گیا ہے۔
ایران کے سراغرسانی کے وزیر محمود علوی سمیت بہت سے اعلیٰ عہدے داروں نے ماضی میں دُہری شہریت کے حامل افراد کی فیصلہ سازوں میں موجودگی سے انکار کیا تھا لیکن اب یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ ایک جوہری مذاکرات کار عبدالرسول دوری اصفہانی کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ان پر اور ان کے خاندان پر دُہری شہریت رکھنے کا الزام ہے۔اس وقت ان کا خاندان کینیڈا میں مقیم ہے۔