تہران (جیوڈیسک) امریکہ اور ایران کی شہریت رکھنے والے اس امریکی فوجی امیر حکمتی کو اگست 2011ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور جنوری 2012ء میں یہ ثابت ہونے پر کہ یہ سی آئی اے کیلئے جاسوسی کرتا ہے اسے موت کی سزا سنائی گئی لیکن اب سپریم کورٹ نے اس کی سزا دس سال قید کر دی ہے۔
ملزم کے وکیل محمود علی زادے نے میڈیا کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ حکمتی امریکہ میں پیدا ہوا تھا تاہم اس کے والدین کا تعلق ایران سے تھا۔ وہ پہلے امریکی میرین فوجی رہا اور بعد میں اس کی خدمات ترجمے کیلئے لی گئی تھیں۔ امریکی صدر باراک اوباما نے ایران کے موجودہ صدر کے انتخاب کے بعد ان سے ٹیلیفون رابطے میں بھی حکمتی کو رہا کرنے پر زور دیا تھا جبکہ امریکی قانون سازوں اور اس کے خاندان نے بھی اپیل کی تھی کہ اسے جذبہ خیر سگالی کے طور پر رہا کیا جائے۔
سیاسی مبصرین سزا میں کمی کو امریکہ اور ایران کے درمیان طویل عرصے بعد شروع ہونے والے رابطوں کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔