واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایرانی رجیم کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے مظاہرین کے اہل خانہ اور والدین کو حراست میں لینے کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے تہران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقتول مظاہرین کے حراست میں لیے گئے والدین کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کرے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایک بیان میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ ظالم ایرانی رجیم پُرامن مظاہروں کے دوران نہتے مظاہرین کو ہلاک کرنے کے بعد اب ان کے والدین کو بھی ہراساں کررہی ہے۔ مقتول شہریوں کے والدین اور ان کے دیگر اقارب کو تعزیتی تقریبات کے انعقاد سے بھی روکا جا رہا ہے۔
انہوں نے مقتول نوجوان بویا بختیاری کے والد کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فورا رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
ٹویٹر پر پوسٹ کردہ متعدد ٹویٹس میں مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا ایران میں مقتول مظاہرین کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتا ہے۔ مقتول نوجوان بویا بختیاری کے والد کی گرفتاری ایرانی رجیم کی اپنے ہی شہریوں کے خلاف جارحیت اور انتقامی حربوں کا کھلا ثبوت ہے۔ ہم بختیاری کے والد اور حراست میں لیے گئے دیگر شہریوں کی فوری رہا کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ایک دوسری ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سفاک ایرانی رجیم کا محاسبہ کیا جائے اور ایرانی عوام کی مکمل حمایت کی جائے۔
خیال رہےکہ ایرانی پولیس نے نومبر میں احتجاجی مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والے نوجوان بویا بختیاری کے والدین کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان کی گرفتاری اس وقت عمل میں لائی گئی جب وہ اپنے بیٹے کے چہلم کی تقریب اور تعزیتی کیمپ لگانے کی تیاری کر رہے تھے۔
ایرانی حکام کو خدشہ ہے کہ چہلم اور تعزیتی تقریب میں بڑی تعداد میں شہری شرکت کرسکتے ہیں۔ مقتول بویا بختیاری کے والدین کی گرفتاری کے علاوہ کئی دوسرے شہروں میں بھی مقتول مظاہرین کے اقارب کی گرفتاریوں کی خبریں آ رہی ہیں۔
خبر رساں ایجنسی’مہر’ کے مطابق پولیس نے بویا بختیاری کے والدین سے کہا تھا کہ وہ چہلم کے موقع پر دوبارہ تعزیتی کیمپ نہ لگائیں مگر انہوں نے ایرانی پولیس کا حکم مسترد کردیا تھا جس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔