اسلام آباد (جیوڈیسک) ایرانی صدر حسن روحانی آج 2 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان آ رہے ہیں، ایران پر عالمی پابندیاں اٹھنے کے بعد دو طرفہ تعلقات اور تعاون کے فروغ کے لیے یہ دورہ کتنا اہم ہے ۔
پاک ایران تجارت کو بڑھانا ہے،تہران سے بجلی بھی درآمد کرنی ہےجبکہ دونوں ممالک کے گیس پائپ لائن منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے،توانائی، تجارت ، صنعت ،بنکنگ، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کو آگے لے جانا ہے ،ان سب معاملات پر ایرانی صدر حسن روحانی کے دورہ پاکستان کے دوران بات ہو گی ۔
ان کے ساتھ آئے گا اعلیٰ سطح کا وفد بھی جس میں سرکاری حکام کے علاوہ تاجر اور سرمایہ کار بھی شامل ہوں گے ۔
ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریانے کہا کہ ایرانی صدر کا دورہ پاکستان ایک اہم وقت پر ہو رہا ہے، جب ایران سے عالمی پابندیاں ہٹائی گئی ہیں، ان پابندیوں کے دوران دونوں ممالک کے مابین تجارتی سرگرمیاں محدود رہیں، اور اقتصادی تعلقات متاثر رہے، کئی دوطرفہ معاہدے تکمیل کے حوالے سے تاخیر کا شکار رہے۔
ایرانی صدر کی پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں پاک ایران تعلقات کے علاوہ، افغانستان، جنوبی ایشیائی خطے اور مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
صدر حسن روحانی 25 مارچ کی شام وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کریں گے، جس کے اختتام پر دونوں راہنما مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرینگے۔ صدر روحانی ہفتہ کی صبح صدر ممنون حسین سے ملاقات کریں گے، اور اسی روز سہہ پہر ایک نیوز کانفرنس بھی کریں گے۔