مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے ایران اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے حملوں سے بچ نہیں سکتے۔ ان کے بقول اسرائیل کے پاس طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل موجود ہیں جنہیں دشمنوں کے لیے کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ پرنشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
پولینڈ کے شہر ‘وارسا’ میں ہونے والی مشرق وسطیٰ کانفرنس میں شرکت سے قبل تل ابیب میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے تیار کردہ میزائل طویل فاصلے تک مار سکتے ہیں۔
قبل ازیں انہوں نے ساحلی شہر’حیفا’ کے بحری اڈے کا دورہ کیا اور وہاں رکھے گئے میزائلوں کا بھی معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی اڈے پر میں نے جو کچھ دیکھا وہ میرے لیے حیران کن ہے۔ میں کتنا حیران ہوا بتا نہیں سکتا۔ میں دشمن کو صرف اتنا کہتا ہوں کہ ہمارے پاس ایسے میزائل موجود ہیں جو طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور کسی بھی دشمن کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ان کا اشارہ مشرق وسطیٰ میں ایران اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی جانب تھا۔
ادھر اسی سیاق میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے شام کے حلیف ایران کو شام کی سرزمین میں کاری ضرب لگائی ہے۔ یہ بیان شامی فوج کی طرف جاری اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں شامی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل نے ایک ڈرون طیارے کی مدد سے دمشق کے قریب تباہ شدہ ہسپتال پر بمباری کی ہے۔
پولینڈ روانگی سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نیتن یاھو نے کہا کہ ‘ہم ہر روز ایران کے خلاف کارروائیاں کرتے ہیں۔ جیسا کہ گذشتہ روز کی کارروائی تھی۔ ہم خطے میں ایران کے وجود کو مضبوط نہیں ہونے دیں گے اور اس کے خلاف ہر جگہ اور ہر وقت کارروائیاں کریں گے’۔
وارسا میں ہونے والی کانفرنس میں ایران کے میزائل اور جوہری پروگرام کے ساتھ ساتھ خطے میں ایرانی مداخلت کی روک تھام کے حوالے سے غور کیا جائے گا۔ یہ کانفرنس امریکا کی دعوت پر بلائی گئی ہے جس میں اسرائیل کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔