اسلام آباد: ایران کے دارلخلافہ تہران میں 80 سے زائد ممالک کے علما نے تکفیریت کے خلاف عالمی کانفرنس میں شرکت اور اپنی اقوام کی نمائندگی کی۔ پاکستان سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ،شیعہ علما کونسل کے سربراہ علامہ ساجد نقوی، جمعیت علمائے اسلام (ف)کے رہنما اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رہنما مولانا شیرانی، جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،نے شرکت کی۔
دو روزہ کانفرنس میں علامہ محمد امین شہیدی، مولانا شیرانی اور ابوالخیر زبیر نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے خطاب کیا۔ علامہ راجا ناصر عباس جعفری کا بھی خطاب شیڈول تھا لیکن وہ بھکر جلسے میں شرکت کے باعث کانفرنس میں آخر ایک گھنٹے میں شریک ہوئے اس لئے وہ خطاب نہ کرسکے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی، مولانا شیرانی اور صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے تکفیریت کو دنیا بھر سمیت عالم اسلام کے لئے عظیم خطرہ قرار دیا۔
رہنماں کا کہنا تھا کہ داعش سمیت تمام تکفیری تنظیموں نے دنیا بھر میں اسلام کی ساکھ کو مجروح کیا ہے، عالم اسلام کے تمام تر مراکز کو تکفیریت کے خلاف متحد ہونا ہو گا۔ رہنماں نے اس بات پر زور دیا کہ ملت کو تکفیری نعروں سے نجات کے لئے متحد ہونا ہوگا اور ان عناصر کی بیخ کنی کرتے ہوئے وحدت کی فضا کو فروغ دینا ہو گا۔