الریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ ایران کی حکمراں قوتیں عالمی دہشت گردی کی امام اور گُرو ہیں۔اللہ، اپنے لوگوں اور پوری دنیا کے سامنے ہماری یہ ذمے داری ہے کہ ہم ہر کہیں برائی اور انتہا پسندی کی قوتوں سے نمٹنے کے لیے ان کے سامنے کھڑے ہو جائیں۔
وہ دارالحکومت الریاض میں اتوار کے روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے موقع پر منعقدہ اسلامی ،عرب ، امریکا سربراہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ان کی یہ تقریر براہ راست سعودی ٹیلی ویژن چینلز سے نشر کی گئی ہے۔
شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے والے کسی بھی شخص کے خلاف مقدمہ چلانے میں کسی قسم کی نرم روی اختیار نہیں کرے گا اور ایسے افراد کے خلاف پوری طاقت سے قانون کا نفاذ کیا جائے گا۔
اس موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں کہا کہ تمام ممالک کو ایران کو الگ تھلگ کرنے کے لیے مل جل کر کام کرنا چاہیے۔ انھوں نے ایران پر فرقہ ورانہ تنازعات اور دہشت گردی کو ہوا دینے کا الزام عاید کیا۔
انھوں نے کہا کہ ’’ جب تک ایرانی رجیم امن کا شراکت دار نہیں بن جاتا ہے ،اس وقت تک تمام باضمیر قوموں کو اس کو تنہائی کا شکار کرنے کے لیے مل جل کر کام کرنا چاہیے‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’ ایران خطے میں زیادہ تر عدم استحکام کا ذمے دار ہے ۔وہ ملیشیاؤں کو اسلحے کے لیے رقوم مہیا کرتا ہے ،انھیں عسکری تربیت دیتا ہے اور وہ طوائف الملوکی اور تخریب وتباہی لاتی ہیں‘‘۔