تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کی پالیمنٹ نے بتایا ہے کہ ملک میں کرونا کے متاثرہ افراد کی اصل تعداد سرکاری اعداد شمار سے کہیں زیادہ ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک ایران میں کرونا وائرس سے 8600 افراد ہلاک اور متاثرہ افراد کی تعداد چھ لاکھ سے ساڑھے سات لاکھ افراد کے درمیان ہے۔
رپورٹ میں بتایا تھا کہ اگر ایران میں کرونا کی وباء اسی شدت کے ساتھ جاری رہی اور حکومت کی طرف اس کی روک تھام کے لیے مداخلت نہیں کی گئی تو ایران کی 8 کروڑ تیس لاکھ کی آبادی میں چھ کروڑ افراد کرونا کا شکار ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران میں کرونا مزید 400 دن تک رہ سکتا ہے اور آئندہ نومبر میں یہ بیماری عروج پر پہنچ سکتی ہے۔
ایرانی پارلیمانی ریسرچ سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ مذکورہ تفصیلات ایرانی وزات صحت کے ایک خفیہ ذریعے سے حاصل کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اگر حکومت نے 10 فی صد مداخلت کی تو چو بیس ملین لوگ کرونا سے بیمار اور تیس ہزار ہلاک ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دارالحکومت تہران میں متاثرہ افراد کی تعداد پانچ لاکھ 30 ہزا تک پہنچ سکتی ہے جب کہ ہلاکتیں 6500 ہوگئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں لاک ڈائون متاثرین کی تعداد میں 25 فی صد کمی کرسکتا ہے۔ اس صورت میں ایران میں متاثرہ افراد کی تعداد 16 لاکھ 60 ہزار اور مزید 13 ہزار 450 افراد ہلاک ہوسکتے ہیں۔
اگر ملک میں 32 فی صد لاک ڈائون کیا جائے تو 9 لاکھ 51 ہزار افراد کے کرونا کا شکار ہونے اور 8 ہزار 360 اموات کا اندیشہ ہے۔ تہران میں ایک لاکھ 93 ہزار متاثرین اور 1660 افراد وفات پاسکتےہیں۔
اگرملک میں چالیس فی صد لاک ڈائون کیا جاتا ہے ایران میں کرونا کے متاثرین کی تعداد 8 لاکھ 11 ہزار تک پہنچ سکتی ہے اور ہلاکتیں 6030 ہوسکتی ہے۔ تہران میں 40 فی صد لاک ڈائون سے ایک لاکھ 59 ہزار افراد متاثر اور قریبا 1220 ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔