ایران حوثیوں کو اسلحہ مہیا کر کے یمن میں جنگ بھڑکا رہا ہے: امریکا

Meeting

Meeting

یمن (جیوڈیسک) سلامتی کونسل میں امریکی مندوب نے یمن میں حوثیوں کو ایران کی طرف سے فراہم کی جانے والی فوجی امداد کی شدید مذمت کی۔ انہوں‌ نے کہا کہ ایران حوثی باغیوں کو اسلحہ فراہم کرکے امن مساعی کو تباہ اور یمن کی جنگ کو مزید بھڑکا رہا ہے۔

امریکی مندوب روڈنی ھنٹر نے جمعہ کے روز یمن کے حوالے سے منعقدہ سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران خطاب میں کہا کہ ایران باقاعدگی کے ساتھ حوثی باغیوں کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے جس کے نتیجے میں یمن میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں‌ نے کہا کہ سلامتی کونسل کو چاہیے کہ وہ یمن میں مداخلت کرنے پرایران کا محاسبہ کرے۔ امریکی ایلچی نے یمن میں امن وامان کے قیام اور عالمی مبصرین کی تیعناتی کی حمایت کے حوالے سے برطانیہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد میں ایران کی مذمت نہ کرنے پرافسوس کا اظہار کیا۔

اس موقع پر برطانوی مندوبہ کارین بیرس نے کہا کہ سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد سویڈن میں ہونے والے مذاکرات کو کامیاب بنانے کی کوشش ہے۔ ہم یمن میں امن وامان کی بحالی کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے۔

انہوں‌ نے کہا کہ ہمیں اس وقت تمام توجہ اسٹاک ہوم میں یمنی متحارب فریقین کے درمیان طے پائے سمجھوتے کو کامیاب بنانے پرمرکوز ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن میں امن وامان کی صورت حال بدستورمشوش ہے اور ملک کو قحط اور فاقہ کشی سے بچانے کے لیے بہت کچھ کرنا ہو گا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز سلامتی کونسل میں یمن میں عالمی مبصرین کی تعیناتی کے حوالے سے ایک قرارداد پیش کی گئی۔ یہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ قرارداد کے تحت یمن کی الحدیدہ بندرگاہ اور شہر پر حوثی باغیوں، یمنی حکومت اقوام متحدہ کی نگرانی میں‌ مشترکہ طورپر کنٹرول کریں‌ گے۔ اقوام متحدہ یمن کے متحارب فریقین میں جنگ بندی کی نگرانی کرے گا۔