واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ایک طویل عرصے سے یورینیم کو خفیہ طور پر افزودہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیوں میں جلد اضافہ کر دیا جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایران 150 ارب ڈالر کے معاہدے کی خوف ناک طریقے سے مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم کو افزدوہ کر رہا ہے۔
دریں اثنا٫ امریکہ نے اقوام متحدہ کے تحت جوہری توانائی کے عالمی ادارے کا ویانا میں ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے تاکہ ایران کی جانب سے 2015 میں طے شدہ جوہری سمجھوتے کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا جاسکے۔
واضح رہے کہ ایران پر گذشتہ دو ہفتے کے دوران میں اس سمجھوتے کی دو شرائط کی خلاف ورزی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ پیر کو 2015ء میں چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے کی بعض شرائط پر عمل درآمد ترک کرنے کا اعلان کیا تھا اور یورینیم کو مقررہ 3.67 فیصد سے بڑھاتے ہوئے 5 فیصد کرنا شروع کر دیا تھا۔