نیویارک (جیوڈیسک) ایرانی صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں سعودی عرب میں حج کے دوران پیش آنے والے سانحہ منیٰ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی کا کہنا تھا کہ سانحہ منیٰ دل ہلا دینے کا واقعہ ہے، سانحے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ منیٰ سمیت رواں سال حج پر ہونے والے دیگر واقعات کی شفات تحقیقات کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے تاہم ایران ایک حادثے پر سیاست کر رہا ہے۔ قبل ازیں سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ کا کہنا تھا کہ حج کے دوران لاکھوں افراد کے مجمع میں ہونے والی 700 سے زیادہ شہادتوں جیسے واقعات کو روکنا انسان کے بس کی بات نہیں ہے۔
واضح رہے کہ 4 روز قبل منیٰ میں بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگڈر مچنے سے 769 افراد شہید جب کہ 900 سے زائد زخمی ہوئے۔ حادثے میں 19 پاکستانیوں اور 130 ایرانیوں کے شہید ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔