ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ مجتبیٰ ذوالنور نے کہا ہے کہ تہران نے ایک ہزار جدید IR2m سنٹری فیوجز لگانے کے بعد یورنیم افزوگی کی صلاحیت کو دس گنا بڑھا دیا ہے۔
ایران کی ‘مہر’ ایجنسی کے مطابق مجتبیٰ ذو النور نے تصدیق کی کہ شوریٰ کونسل (پارلیمنٹ) کے منظور کردہ قانون کے مطابق ماہرین 20 مارچ 2021 سے پہلے ایک ہزار IR2M سنٹری فیوجز کو نصب کرچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جدید نوعیت کے سنٹری فیوجز کی تنصیب طے شدہ وقت کے اندر اندر مکمل کی گئی۔ یہ ایک بہت اہم اور اسٹریٹجک اقدام ہے۔
ایرانی رکن پارلیمنٹ نے زور دے کر کہا کہ IR2M آلات جو آپریٹ کیے گئے ہیں وہ پہلے سنٹری فیوجز سے 5 سے 6 گنا زیادہ یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔IR1M سنٹری فیوجز اس وقت نطنز کی تنصیبات میں کام کررہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ آئی آر 2 ایم آلات “پوری نطنز کی تنصیب میں افزودگی کی صلاحیت کے ساتھ یورینیم کی افزودگی میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ یہ پلانٹ 2015 کے جوہری معاہدے کے مطابق کام کرہا ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ نے تصدیق کی کہ یہ اقدامات قانونی فرائض کا حصہ ہے۔ شیڈول کے مطابق IR6 سنٹری فیوجز لگانے کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ان میں سے پہلی سیریز انسٹال اور چلائی گئی ہے۔ یہ ایران میں جوہری صنعت کی ترقی کا سب سے اہم اقدام تصور کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ یکم دسمبر 2020 کو ایرانی پارلیمنٹ نے یورینیم کی افزودگی کو 20 فی صد تک دوبارہ بحال کرنے اور “اضافی پروٹوکول” سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایران کا کہنا تھا کہ یہ اقدام امریکا کی جانب سے سنہ 2015ء کو طے پائے جوہری معاہدے سے علاحدگی کا رد عمل ہے۔