دبئی (جیوڈیسک) متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ الشیخ عبداللہ بن زید آل نھیان نے کہا ہے کہ اگر ایران پڑوسی ملکوں سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے تو اسے ان میں مداخلت کی پالیسی ترک کرنا ہوگی۔
جمعہ کے روز ابو ظہبی میں اسلامی تعاون تنظیم ‘او آئی سی’ کے اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ایران کو دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرنا، افراتفری پھیلانے سے بازآنا، فرقہ واریت پھیلانے سے رکنا، مسلح ملیشیائوں اور عسکری تنظیموں کی مدد بند کرنا اور اقوام متحدہ کے وضع کردہ بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ختم کرنا ہوگی۔
الشیخ عبداللہ بن زاید نے کہا کہ ان کا ملک مقبوضہ بیت المقدس کے دارالحکومت پر مشتمل سنہ 1967ء کی سرحدوں میں فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور القدس شریف ہی ‘او آئی سی’ کے قیام کی بنیاد بنا ہے۔ اس لیے ہم اسلامی تعاون تنظیم کے اصل اہداف کے حصول یعنی فلسطینی قوم کی آزادی اور خود مختاری، فلسطینی مملکت کے قیام اور القدس کو اس کا دارالحکومت بنانے کی مساعی جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امارات فلسطین کے حوالے سے عرب امن فارمولے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد، فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کی فراہمی اور فلسطینی مہاجرین کے حوالے سے عالمی برادری کی ذمہ داریاں پوری کرنے پر زوردیتا رہے گا۔