واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ کی علاقائی ترجمان جیرالڈائن گریفتھ نے کہا ہے کہ ایرانی حکومت اپنے پڑوسی ممالک کو ڈرانے دھمکانے کے لیے اپنے کٹھ پتلی عناصر کو استعمال کرنے کی پالیس پر عمل پیرا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع ضروری اور امریکا کی اولین ترجیح ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکی وزیر برائے امور خارجہ مائیک پومپیو اور ایران کے لیے امریکی خصوصی مندوب برائن ہک کے دورے کا مقصد ایران کی طرف سے خطے کے ممالک کو درپیش خطرات پر قابو کی حکمت عملی طے کرنا ہے۔ انہوں نےباور کرایا کہ واشنگٹن ایران کی طرف سے کیے گئے ہتھکنڈوں کا مطالعہ کر رہا ہے اور ہم اس کا مناسب جواب دیں گے۔
عراق کے حوالےسے بات کرتے ہوئے امریکی حکومت کی ترجمان نے کہا کہ بغداد حکومت کے ساتھ واشنگٹن کی شراکت مضبوط اور گہری ہے۔
قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ ایران پر اسلحہ کی پابندی ختم کرنے سے خطے میں تناؤ بڑھے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن ایران کو دوبارہ خطے کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
پومپیو نے مزید کہا کہ دنیا بھر کی حکومتیں ایران کو جدید اسلحہ کے حصول کو مسترد کرچکی ہیں۔ ایران نے موجودہ پابندیوں کی پاسداری نہیں کی ہے اور اس کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ جب ایران دوسرے ممالک کو دھمکی دیتا ہے اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کی حمایت کرتا ہے تو ایران کو ایک ذمہ دار ملک قرار نہیں دیا جا سکتا۔