تہران (جیوڈیسک) ایران نے امریکا کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے حوالے سے اپنے اوپر عائد نئی پابندیوں کو منافقانہ قرار دیتے ہوئے واشنگٹن کے ساتھ کسی بھی معاملے پر مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جبیری انصافی کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے عائد نئی پابندیوں کے باوجود تہران اپنی میزائل ٹیکنالوجی کی صلاحیت میں بہتری لانے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر امریکا کی جانب سے عائد نئی پابندیاں نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ اخلاقی طور پر بھی ان کا کوئی جواز نہیں ہے۔
حسین جبیری نے مزید کہا ہے کہ امریکا ہر سال اربوں ڈالر کا اسلحہ فروخت کرتا ہے جو فلسطین، لبنان اور یمن میں جنگی جرائم میں استعمال ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا جب تک ایران کے قانونی دفاعی نظام پر عائد کی گئی پابندیوں کے حوالے سے ہمارے تحفظات دور نہیں کرتا تو واشنگٹن کے ساتھ کسی بھی معاملے پر مذاکرات نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی امریکا کے ٹریژری ڈیپارٹمنٹ نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مدد فراہم کرنے والے 5 ایرانی شہریوں اورغیرملکی کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کرتے ہوئے انہیں بلیک لسٹ کیا تھا جب کہ اس سے ایک روز قبل ہی امریکا نے ایران پر جوہری پروگرام کے حوالے سے عائد پابندیاں ہٹائی تھیں۔