امریکہ (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر امریکہ کو خطرہ ہوا تو شمالی کوریا کو ختم کرنے کے سوا اس کے پاس کوئی راستہ نہیں ہو گا.
انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے جوہری تجربات پوری دنیا کے لیے خطرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کی حکومت بدعنوان ہے اور اخلاقی طور پر یہ ایک ناکام ریاست ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے لیڈر کو جارحانہ رویہ ترک کرنے تک تنہا کرنے کی ضرورت ہے.
امریکی صدر نے کہا کہ دہشت گردوں اور انتہا پسندوں نے طاقت کو یکجا کیا ہوا ہے، دہشت گرد دنیا کے کونے کونے میں پھیل گئے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ بنیاد پرست اسلامی دہشت گردی کو ختم کیا جائے گا۔
اس تقریر میں انہوں نے ایران پر الزام لگایا کہ وہ خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہا ہے۔
ایرانی حکومت کو ٹرمپ نے ایک بے رحم حکومت سے تعبیر کیا اور کہا کہ عالمی ورلڈ آرڈر کا اب اتحادوں کی بنیاد پر تعین کرنا ضروری نہیں بلکہ یہ ذمہ داری بااختیار حکومتوں کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔
امریکی صدر نے کہا کہ وہ امریکی عوام کا مفاد سب سے بالاتر رکھتے ہیں منتخب ہونے کے بعد سے اب تک حکومت نے قابل قدر کام کیے، امریکی فوج جلد پہلے سے زیادہ مضبوط ترین فوج بن جائیگی۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہر ملک سے توقع کرتے ہیں کہ وہ اپنے لوگوں کے مفادات کا خیال رکھے، تمام ممالک دوسری اقوام کے حقوق کا بھی خیال رکھیں۔انہوں نے کہا کہ شام تنازعے کا ایسا سیاسی حل نکالا جائے جو عوام کیلئے باعث احترام ہو جبکہ کیمیائی اسلحے کا استعمال پریشان کن ہے۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے یہ پہلاخطاب تھا۔