نیو یارک (جیوڈیسک) ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے امریکی ہم منصب کو آڑے ہاتھوں لیا۔ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کی تقریر نفرت انگیز، لا علمی پر مبنی اور جنرل اسمبلی کے لیے ناموزوں تھی۔
حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل نہیں کرے گا تاہم ایک نو آموز سیاست کی وجہ سے اگر یہ معاہدہ ختم ہو گیا تو وہ پوری دنیا کے لیے افسوس کا مقام ہو گا۔
معاہدے کے تحت ایران نے یورینیم کی افزودگی کو محدود کیا ہے اور بدلے میں ایران پر عائد معاشی پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں تاہم ٹرمپ نے معاہدے پر از سر نو غور کرنے کے لیے 15 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی ہے۔