تل ابیب (جیوڈیسک) امریکا کے وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری پروگرام کے حوالے سے معاہدے میں امریکا اور عالمی طاقتیں کسی ’تناؤ‘ کا شکار نہیں جب کہ یہ معاہدہ 10 سال نہیں بلکہ ہمیشہ کے لئے ہے۔
اسرائیلی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری پروگرام کے حوالے سے بہت سی باتیں کی جا رہی ہیں لیکن اس حوالے سے حقائق اور ان کے پیچھے موجود سائنس جاننے کی اشد ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے رواں برس 30 جون کو متوقع حتمی معاہدے سے ہمیں تہران کے جوہری پروگرام کی جانچ پڑتال کے حوالے سے لا محدود رسائی حاصل ہوگی۔
جان کیری کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری پروگرام کا معاہدہ 10 سال کے لئے نہیں بلکہ ہمیشہ کے لئے ہے اور اس کے جوہری پروگرام کا روزانہ کی بنیاد پرمعائنہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ایک مرتبہ پھر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم ایران کے ساتھ کوئی ایسا معاہدہ نہیں کرنے جا رہے جو ایران کو ایٹم بم بنانے کے قریب لے جائے اور جو معاہدے میں شامل عالمی ماہرین کو اعتماد نہ دے، یہ سارا عمل ہمیں ایران کی جوہری پروگرام کے حوالے سے سرگرمیوں سے آگاہ رکھے گا اور ہم ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روک سکیں گے۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا نیویارک کی یونیورسٹی میں میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم اپنے جوہری گروگرام کے حوالے سے عالمی شفافیت کو شامل کرنے کے خواہاں ہیں اور اس حوالے سے جلد از جلد حتمی معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔