تہران (جیوڈیسک) سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے منگل کے روز کہا کہ ایران اپنے متنازعہ نیوکلیئر پروگرام پر ’گھٹنے نہیں ٹیکے‘ گا۔ اپنے ایک ٹوئیٹ میں ان کا کہنا تھا کہ نیوکلیئر مسئلے پر تکبر کرنے والوں نے ایران کو اپنے گھٹنوں پر لانے کی کوشش کی لیکن وہ ایسا نہیں کر سکے اور نہ کرپائیں گے۔
ایران افسران اکثر مغربی حکومتوں کو متکبر کے حوالے سے ذکر کرتے ہیں۔ ایران اور عالمی طاقتوں نے پیر کے روز کہا تھا کہ نیوکلئر معاہدے پر بات چیت غیر حتمی رہی ہے اور اس حوالے سے جامع معاہدہ آئندہ سال جون 30 تک ملتوی ہوگیا ہے۔
پالیسی معاملات پر ایران کے سپریم لیڈر کی بات حتمی سمجھی جاتی ہے چاہیں وہ معاملہ ملکی ہو یا غیر ملکی۔ ایران کی سیکورٹی کونسل کے پانچ مستقبل اراکین برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکا کے ساتھ ساتھ جرمنی سے بات چیت ہوئی تھی۔
صدر حسن روحانی نے گزشتہ سال ان مذاکرات کو بحال کیا تاکہ ایران پر سے معاشی پابندیوں کا خاتمہ کیا جاسکے تاہم پارلیمنٹ میں سخت گیر موقف رکھنے والوں اور دیگر طاقتور اداروں مثلاً فوج اور عدلیہ مذاکرات کو مشکوک انداز میں دیکھتے ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ نیوکلیئر پروگرام پر ایران بہت زیادہ مراعات دینے کو تیار ہوگیا ہے۔