نیویارک (جیوڈیسک) نیویارک میں اٹھارہ ستمبر سے شروع ہونے والی بات چیت میں عالمی طاقتوں کے وفد کی قیادت یورپی یونین کی خارجہ امور کی چیف کریں گی۔ یاد رہے کہ ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر جو عالمی طاقتیں بات چیت کے عمل میں شریک ہیں، ان میں اقوام متحدہ کے ادارے سکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے ہمراہ جرمنی شامل ہے۔
سلامتی کونسل کے پانچ ارکان میں فرانس، امریکا، چین، روس اور برطانیہ شامل ہیں۔ اِس مذاکراتی دور کی امریکی حکام نے بھی تصدیق کر دی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کی نائب ترجمان میری ہارف نے بات چیت کے حوالے سے بتایا کہ اٹھارہ ستمبر سے شروع ہونے والی بات چیت اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اِس میں عالمی طاقتوں کے وزراء شامل نہیں ہو جاتے۔
میری ہارف نے متنازعہ ایرانی جوہری پروگرام پر وزارتی سطح کی بات چیت کی تاریخ کا نہیں بتایا ہے کہ یہ کب ممکن ہو سکے گی۔ بات چیت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے ساتھ ساتھ جاری رہے گی۔ نیویارک سے قبل مذاکرات کے کئی ادوار آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہوئے تھے۔